جڑانوالہ میں غیر معیاری طبی عملے کی مبینہ غفلت سے ماں اور نومولود کی جان چلی گئی

جمعرات 22 مئی 2025 12:40

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2025ء)محکمہ صحت کے ناقص معائنے اور نجی ہسپتالوں میں غیر پیشہ ور عملے کی بے قاعدگیوں کے باعث شہر کے ستیانہ جھمرہ روڈ پر واقع النور ہسپتال میں ایک زچہ اور اس کے نومولود بچے کی موت کا واقعہ پیش آیا۔ واقعے میں ملوث خاتون شکیہ دختر ریاض، جو 39 گ ب کی رہائشی تھیں، ڈیلیوری کے لیے مذکورہ ہسپتال لایا گیا تھا، مگر نان کوالیفائیڈ عملے کی مبینہ غفلت اور نااہلی کے باعث دونوں کی جان نہ بچ سکی۔

ذرائع کے مطابق، ہسپتال انتظامیہ نے طبی عملے کو ضروری تربیت یا لائسنس جاری کرنے میں لاپروائی برتی، جس کے نتیجے میں ایمرجنسی صورتحال کو سنبھالا نہ جا سکا۔ یہ واقعہ نجی ہسپتالوں میں غیر معیاری خدمات اور محکمہ صحت کی نگرانی میں خامیاں پر ایک بار پھر تنقید کا باعث بنا ہے۔

(جاری ہے)

عوامی اور سماجی حلقوں نے الزام عائد کیا ہے کہ محکمہ صحت نجی ہسپتالوں میں ''عطائی'' عملے کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی کھلی چھٹی دے رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات آئے روز رونما ہو رہے ہیں، جس سے صوبائی صحت نظام کی کارکردگی پر سوالیہ نشانات لگ رہے ہیں۔ سماجی کارکنوں نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لے کر ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ محکمہ صحت کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں اور اگر ہسپتال یا عملے کے خلاف غفلت ثابت ہوئی تو قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔

تاہم، مقامی افراد کا اصرار ہے کہ محض تفتیش کافی نہیں، بلکہ نجی صحت مراکز کے لیے سخت معیارات نافذ کرنے اور ان کی مسلسل مانیٹرنگ ضروری ہے۔ یہ المناک واقعہ اس سنگین مسئلے کی طرف توجہ دلاتا ہے کہ غریب عوام غیر معیاری طبی سہولیات کے ہاتھوں مجبور ہیں، جبکہ حکومتی ادارے نگرانی کے فرائض میں ناکام نظر آتے ہیں۔ صحت کے شعبے میں ہنگامی بنیادوں پر اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ ایسے سانحات کو روکا جا سکے۔ عوامی سطح پر آگاہی اور احتجاجی اقدامات کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی نجی ہسپتالوں کے خلاف سخت پالیسیاں مرتب کرنی چاہییں۔

متعلقہ عنوان :