وزیرداخلہ سندھ کے گھر کو نذر آتش کرنے کا مقدمہ جی ڈی اے کے رہنماؤں کے خلاف درج

سرکار کی مدعیت میں درج مقدمے میں جی ڈی اے رہنما غلام مرتضی جتوئی اورمسرور جتوئی سمیت 14 ملزمان اور 30 نامعلوم افرادنامزد

جمعرات 22 مئی 2025 21:25

نوشہروفیروز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2025ء)سندھ کے ضلع نوشہروفیروز کے علاقے مورو میں وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار کے گھر کو نذر آتش کرنے کے مقدمات گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی ای) کے رہنمائوں کے خلاف درج کرلیے گئے۔پولیس نے اس حوالے سے بتایا کہ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کے گھر کو جلانے کے دو الگ الگ مقدمات درج ہوئے ہیں، سرکار کی مدعیت میں درج مقدمے میں جی ڈی اے رہنما غلام مرتضی جتوئی اورمسرور جتوئی سمیت 14 ملزمان اور 30 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

مقدمات کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر )کے متن میں کہا گیا ہے کہ مرتضی جتوئی اور مسرور جتوئی و دیگر رہنمائوں کے کہنے پر لنجارہائوس کو جلایا گیا۔ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ لنجار ہائوس پر حملے اور نذر آتش کیے جانے کے واقعے میں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار کے آبائی ضلع نوشہرو فیروز میں متنازع کینالز کی تعمیر کے خلاف احتجاج پر تشدد صورتحال اختیار کرگیا، جس کے دوران پولیس سے جھڑپوں کے دوران ایک شخص ہلاک جب کہ ڈی ایس پی اور 6 پولیس اہلکاروں سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

اس دوران مظاہرین نے وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کے گھر پر بھی حملہ کیا اور اسے آگ لگادی۔مظاہرین نے پرتشدد احتجاج اس وقت شروع کیا جب پولیس نے سندھ صبا کی جانب سے دریائے سندھ پر نئی نہروں کی تعمیر کے منصوبے کے خلاف احتجاج کو منتشر کرنے کی کوشش کی، مظاہرین نے احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے مورو بائی پاس روڈ کو بند کر رکھا تھا۔