Live Updates

کسان بھائی بدلتے موسمی حالات کو مدنظر رکھ کر کاشتکاری میں جدت لائیں،زرعی ماہرین

جمعہ 23 مئی 2025 21:03

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2025ء)زرعی سائنسدانوں اورماہرین کاکہناہے کہ کسان بھائی بدلتے موسمی حالات کو مدنظر رکھ کر کاشتکاری میں جدت لائیں اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ سے زرعی خود کفالت کے حصول میں اپنا کردار ادا کریں، پاکستان میں ترقی پسند کاشتکار 80 سے 95 من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی اوسط پیداوار 38 من فی ایکڑ ہے۔

اس پیداوارج گیپ کو کم کرنے کے لئے یہ کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے پاکستان گندم کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کے پہلے 6 ممالک میں شامل ہے۔ امسال بہتر موسمی حالات، زرعی سائنسدانوں کی متعارف کردہ گندم کی نئی اقسام کیساتھ انکی جدید پیداواری ٹیکنالوجی اور کاشتکاروں کی بھرپور محنت سے گندم کی بہتر پیداوار حاصل ہوئی۔

(جاری ہے)

زرعی سائنسدانوں نے اپنی تحقیقی کاوشوں سے گندم سمیت دیگر فصلوں، سبزیوں، پھلوں اور چارہ جات کی 710 سے زیادہ اقسام متعارف کروائی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار زرعی ماہرین نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادمیں دو روزہ قومی کانفرنس گندم میں شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس قومی کانفرنس میں چیف سائنٹسٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد ڈاکٹر ساجد الرحمٰن ، نیشنل پراجیکٹ ڈائریکٹر اسلام آباد، ڈاکٹر محمد یعقوب ، ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر و چیئرمین اگرانومی، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر غلام مرتضیٰ و ڈاکٹر ندیم اکبر، ماہر گندم، ڈاکٹر مخدوم حسین، چیف سائنٹسٹ شعبہ گندم، ڈاکٹر جاوید احمد، چیف سائنٹسٹ شعبہ دالیں ڈاکٹر خالد حسین، چیف سائنٹسٹ شعبہ سائل کیمسٹری اینڈ انوائرمنٹل سائنسز، ڈاکٹر عابد نیاز، چیف سائنٹسٹ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال، ڈائریکٹر زراعت توسیع فیصل آباد، چوہدری خالد محمود، ڈائریکٹر و ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت انفارمیشن فیصل آباد ڈاکٹر آصف علی اور محمد اسحاق لاشاری، ملک محسن عباس، ڈاکٹر حافظ نوید رمضان، ڈاکٹر اللہ نواز، حافظ سعید الرحمن، ڈاکٹر عبدالمجید، محمد نواز اولکھ اور ڈاکٹر محمد آفتاب سمیت پاکستان کے چاروں صوبوں کے زرعی سائنسدانوں، زرعی ماہرین، اکڈیمیا کے نمائندوں اور ترقی پسند کاشتکاروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے اور فوڈ سیکیورٹی کے حصول کیلئے پاکستان میں گندم کی پیداوار میں اضافہ کی جامع حکمت عملی مرتب کرنے کے موضوع پر 2 روزہ قومی کانفرنس کا آغاز ہوگیا۔

اس دو روزہ قومی کانفرنس میں زرعی ماہرین، محققین اور پالیسی ساز ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر گندم کی پیداوار میں اضافہ کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی غور و خوض کے بعد ایک جامع حکمت عملی مرتب کرکے حکومت کو پیش کریں گے۔ اس قومی کانفرنس میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے علاوہ پانی کی کمی اور موسمیاتی غیر یقینی صورتحال سے گندم کی فصل کو ممکنہ نقصانات سے بچائے کیلئے پاکستان کے چاروں صوبوں میں مشترکہ تحقیقی کاوشوں کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

نیشنل کوآرڈینیٹر پراجیکٹ اسلام آباد، ڈاکٹر محمد یعقوب نے کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ گندم پاکستان کے علاوہ دنیا کے بیشتر ممالک کی اہم خوراکی فصل ہے۔انہوں نے بدلتے موسمی حالات میں پاکستان میں کم پانی کے استعمال کے علاوہ زیادہ درجہ حرارت برداشت کرنے والی ہائی زنک کی حامل اقسام متعارف کروانے پر ڈاکٹر جاوید احمد کی قیادت میں زرعی سائنسدانوں کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں ترقی پسند کاشتکار 80 سے 95 من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی اوسط پیداوار 38 من فی ایکڑ ہے۔ اس پیداوارج گیپ کو کم کرنے کے لئے یہ کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ چیف سائنٹسٹ شعبہ اگرانومی فیصل آباد ڈاکٹر نوید احمد صدیقی نے کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ اس کانفرنس کے انعقاد سے گندم پیدا کرنے والے اہم ممالک کے زرعی سائنسدانوں میں مشترکہ تحقیقی کاوشوں میں جدت کی راہ ہموار ہوگی جس سے کاشتکاروں کو گندم کی نئی اقسام کے ساتھ جدید پیداواری ٹیکنالوجی متعارف کروانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔

انہوں نے کاشتکاروں کے نام پیغام میں اس بات پر زور دیا کہ وہ بدلتے موسمی حالات کو مدنظر رکھ کر کاشتکاری میں جدت لائیں اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ سے زرعی خود کفالت کے حصول میں اپنا کردار ادا کریں،
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات