سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے منسلک 1 ارب 80 کروڑ اکاؤنٹس کا ریکارڈ لیک ہونے کا انکشاف

عالمی ڈیٹا لیک میں گوگل، فیس بک، ایپل سمیت بڑی کمپنیوں کے صارفین متاثر ہوئے، انسٹاگرام، سنیپ چیٹ سمیت حکومتی پورٹلز کی معلومات بھی چوری کرلی گئیں

Sajid Ali ساجد علی پیر 26 مئی 2025 10:43

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے منسلک 1 ارب 80 کروڑ اکاؤنٹس کا ریکارڈ لیک ہونے ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 مئی 2025ء ) سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے منسلک 1 ارب 80 کروڑ اکاؤنٹس کا ریکارڈ لیک ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم نے سوشل میڈیا صارفین کے لیے ایک الرٹ جاری کیا ہے جس میں مختلف ایپس کے پاسورڈ چوری ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گوگل، مائیکرو سافٹ اور فیس بک سمیت سوشل میڈیا ایپس کے پاسورڈز چوری ہو گئے ہیں، سوشل میڈیا ایپس کا ایک ارب 80 کروڑ ریکارڈ لیک ہو چکا ہے، اس لیک ہونے والے ریکارڈ میں 18 کروڑ 14 لاکھ پاسورڈز شامل ہیں، اس صورتحال میں صارفین فوری طور پر حساس ایپس کے پاسورڈز تبدیل کر دیں اور ان کے لیے دُوہری تصدیق کا طریقہ اپنائیں، کسی بھی مشکوک لنک پر کلک نہ کریں اور اپنے اکاؤنٹس مانیٹر کرتے رہیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں گوگل پلے سٹور پر موجود خطرناک ایپس کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا چوری کیے جانے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، کابینہ ڈویژن کے ماتحت ادارے این ٹی آئی ایس بی نے سائبر سکیورٹی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ خطرناک ایپس صارفین کی ذاتی معلومات اور موبائل ڈیٹا چرانے کی صلاحیت رکھتی ہیں، کو اسپائی ویئر اور اناتسا بینکنگ ٹروجن کے ذریعے حساس معلومات چوری کی جارہی ہیں، قومی اداروں، وزارتوں، ڈویژنز اور عوام کو مشتبہ موبائل ایپس سے محتاط رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

ایڈوائزری سے معلوم ہوا کہ شمالی کوریا کے ہیکرز گروپ37 اے پی ٹی اور 43 اے پی ٹی حملوں کے پیچھے ہیں، کو اسپائی ایپ کال لاگز، لوکیشن، آڈیو، ویڈیوز اور سکرین شاٹس تک رسائی حاصل کرتی ہے، اناتسا (ٹی باٹ) ٹروجن بینکنگ ایپ صارفین سے پاسورڈز اور مالیاتی تفصیلات چرا لیتا ہے، خطرناک ایپس فائل منیجرز اور سکیورٹی ٹولز کے روپ میں موجود تھیں، گوگل نے مارچ میں درجنوں خطرناک ایپس پلے اسٹور سے ہٹا دی تھیں۔

این ٹی آئی ایس بی کا ایڈوائزری میں کہنا تھا کہ مشتبہ ایپس 2 لاکھ 20 ہزار سے زائد بار ڈاؤن لوڈ ہو چکی ہیں، تمام صارفین فوری طور پر ایسی ایپس اپنے موبائل فونز سے ڈیلیٹ کر دیں، عوام صرف قابلِ اعتماد ڈیلویلپرز کی ایپس انسٹال کریں، شہری ایپس انسٹال کرنے سے پہلے ان کی اجازت اور تفصیلات چیک کریں، گوگل پلے پروٹیکٹ کو فعال رکھیں تاکہ نقصان دہ ایپس کی فوری شناخت ممکن ہو، ایڈوائزری کا مقصد وزارتوں، اداروں اور عام صارفین کو سائبر خطرات سے محفوظ بنانا ہے، سائبر حملے معلومات چرانے اور مالی نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتے ہیں، تمام وزارتیں، ادارے اور صارفین ایڈوائزری پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔