خیبرپختونخواہ میں روشن مستقبل اور سہارا کارڈ کا اجراء

یتیموں اور بیواؤں کو ماہانہ 5 ہزار روپے ملیں گے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کارڈ تقسیم کیے

Sajid Ali ساجد علی منگل 27 مئی 2025 12:26

خیبرپختونخواہ میں روشن مستقبل اور سہارا کارڈ کا اجراء
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی 2025ء ) صوبہ خیبرپختونخواہ میں روشن مستقبل اور سہارا کارڈ کا اجراء کردیا گیا جس کے تحت یتیموں اور بیواؤں کو ماہانہ 5 ہزار روپے ملیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت نے صوبے میں یتیموں اور بیواؤں کی کفالت کے پروگرام پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا ہے، اس حوالے سے ہونے والی تقریب میں یتیم بچوں اور بیواؤں کو مالی معاونت کی فراہمی کے لیے روشن مستقبل کارڈ اور سہارا کارڈ کا باضابطہ اجرا کیا گیا جہاں وزیراعلیٰ نے یتیم بچوں میں روشن مستقبل جبکہ بیواؤں میں سہارا کارڈ تقسیم کیے۔

بتایا گیا ہے کہ روشن مستقبل کارڈ کے ذریعے 5 سے 16 سال تک کی عمر کے یتیم بچوں کو ماہانہ 5 ہزار روپے دیئے جائیں گے، ابتدائی طور پر روشن مستقبل کارڈ سے 9 ہزار یتیم بچے مستفید ہوں گے، اس کے علاوہ سہارا کارڈ کے تحت صوبے میں 45 سال اور اس سے زیادہ عمر کی بیواؤں کو ماہانہ 5 ہزار روپے دیئے جائیں گے،پہلے مرحلے میں فی الوقت 15 ہزار بیوائیں سہارا کارڈ سے مستفید ہوں گی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے صحت کارڈ پلس میں مزید 4 پیچیدہ بیماریوں کا علاج بھی شامل کردیا گیا ہے ، اس حوالے سے خیبرپختونخواہ حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ جگر، گردے اور بون میرو کی پیوندکاری کا علاج مفت فراہم کیا جائے گا، آلہ سماعت کی تنصیب کو بھی صحت کارڈ میں شامل کر لیا گیا ہے، مردان سے پائلٹ پراجیکٹ کے تحت او پی ڈی کا آغاز بھی جلد کیا جائے گا، صحت کا رڈ پلس کے تحت صوبے بھرمیں ایک کروڑ چھ لاکھ افراد کو مفت سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، صحت کارڈ کے اجراء سے اب تک 42 لاکھ سے زائد افراد صحت کی مفت سہولتوں سے مستفید ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخواہ کابینہ نے صوبے میں لائف انشورنس سکیم اور صحت کارڈ پروگرام میں ایک سال کی توسیع کی منظوری دے دی ہے، وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، اس دوران کابینہ نے صوبے بھر میں بغیر کسی امتیاز کے لائف انشورنس سکیم کی منظوری دی، سکیم کی سالانہ لاگت 4.5 ارب روپے ہے، اسٹیٹ لائف کے ذریعے سکیم پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ صحت کارڈ کے تحت علاج کے دوران وفات پر انشورنس کوریج دی جائے گی، ایک کروڑ 5 لاکھ خاندان انشورنس سکیم کے دائرے میں شامل ہوں گے جب کہ صحت کارڈ پروگرام میں ایک سال کی توسیع کی بھی منظوری دی گئی، اس کے علاوہ صوبائی کابینہ نے خیبرپختونخواہ ڈیجیٹل پیمنٹ اور فِن ٹیک سٹریٹجی 2030ء کی بھی منظوری دی جس کے ذریعے سرکاری ادائیگیاں ڈیجیٹل اور عوام کے لیے لین دین آسان ہوگا، فِن ٹیک، نجی شعبہ اور حکومت کے درمیان تعاون فروغ پائے گا۔