Live Updates

تفتیش بدنیتی پر مبنی ہے ،9 مئی کو عمران خان ملوث تھے یا نہیں یہ پراسیکیوشن کے ثبوت بتائیں گے یا مشین؟ ، وکیل بانی پی ٹی آئی

دو سال کے بعد یہ تفتیش کیلئے آئے، پہلے جو گواہ اور ثبوت انہوں نے پیش کئے وہ عدالتوں نے نہیں مانے، بانی پی آئی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت مکمل، عدالت نے پولی گرافک ٹیسٹ سے قبل ضمانتوں پر سماعت کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 27 مئی 2025 14:40

تفتیش بدنیتی پر مبنی ہے ،9 مئی کو عمران خان ملوث تھے یا نہیں یہ پراسیکیوشن ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 مئی 2025) لاہور ہائیکورٹ میں9 مئی کے آٹھ مقدمات میں بانی پی آئی عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت مکمل،عدالت نے پولی گرافک ٹیسٹ سے قبل ضمانتوں پر سماعت کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا،جسٹس شہبازرضوی کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے سماعت کی،سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ تفتیش بدنیتی پر مبنی ہے ،دو سال کے بعد یہ تفتیش کیلئے آئے 9 مئی کو عمران خان ملوث تھے یا نہیںیہ پراسیکیوشن کے ثبوت بتائیں گے یا مشین؟ ،۔

پہلے جو گواہ اور ثبوت انہوں نے پیش کئے وہ عدالتوں نے نہیں مانے۔پراسیکیوشن نے جب بھی مائیک پکڑا ہے صرف تاریخ ہی مانگی ہے اس لئے عدالت پہلے مجھے سن لے۔سرکاری وکیل نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے پولی گراف اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانے سے انکار کیا۔

(جاری ہے)

بانی پی ٹی آئی تفتیش جوائن نہیں کررہے۔ہم ملزم کا جسمانی ریمانڈ نہیں مانگ رہے صرف تفتیش چاہتے ہیں۔

پراسیکیوشن نے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کا پولی گرافک ٹیسٹ سے متعلق حکمنامہ عدالت میں پڑھ کر سنایا جس پر وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس فیصلے میں بہت سی باتیں درست ہیں مگر بہت سی باتیں غلط بھی ہیں۔لمان صفدر نے کہاکہ ضمانت کی درخواستوں اور ان ٹیسٹوں کا کوئی تعلق نہیں۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کیا اور اس کی وجوہات بھی بتائیں۔

تفتیشی افسر بانی پی ٹی آئی سے ملے ہی نہیں۔بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ ٹیسٹ اب دو سال بعد لئے جا رہے ہیں جبکہ گزشتہ دو سال سے یہ کیسز صرف تین گواہوں کی بنیاد پر چلتے رہے۔ جب وہ تین گواہ بھی غیر مو¿ثر ہو گئے تو اب پولی گرافک ٹیسٹ کی بات کی جا رہی ہے۔جسٹس شہباز رضوی نے ریمارکس دئیے کہ کیا میں یہ لکھ لوں کہ آپ پولی گرافک میں تعاون نہیں کریں گے؟‘ جس پر بیرسٹر سلمان صفدر نے جواب دیا کہ آپ بانی پی ٹی آئی کے اس حوالے سے پہلے سے موجود بیان کو دیکھ لیں۔

پراسیکیوشن کے حوالے سے عدالت نے کہا کہ ان کے مطابق جیل سپریٹینڈنٹ نے تفتیشی ٹیم کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا۔ جواب میں بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ کل انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے سپریٹینڈنٹ کے اقدام کو جرم قرار نہیں دیا بلکہ پولیس کو مزید وقت دے دیا۔وکیل بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ تفتیشی ٹیم کے انتظار میں دو گھنٹے گزر گئے مگر وہ اندر داخل نہ ہوئی۔

وکیل نے سوال اٹھایا کہ ’9 مئی کو بانی پی ٹی آئی ملوث تھے یا نہیں، یہ پراسیکیوشن کے ثبوت بتائیں گے یا مشین؟‘ اس کا مطلب ہے پراسیکیوشن کے سارے ثبوت ختم ہو چکے ہیں۔وکیل نے یہ موقف اختیار کیا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے حکم کی خلاف ورزی جیل سپرنٹنڈنٹ نے کی ہے۔ بعدازاںعدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات