قائمہ کمیٹی اجلاس،اراکین اور سی ای او کے الیکٹرک کے درمیان تلخ کلامی

ممبران کی رائے پر چیئرمین کمیٹی نے سی ای او کے الیکٹرک کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرلیا

منگل 27 مئی 2025 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2025ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں اراکین اور سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، ممبران کی رائے پر چیئرمین کمیٹی نے سی ای او کے الیکٹرک کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرلیا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار کا اجلاس چیئرمین سید حفیظ الدین کی زیر صدارت ہوا، دوران اجلاس چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نیپرا کے لوگ کمیٹی میں کیوں نہیں ہیں، جس پر سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے جواب دیا کہ نیپرا کے لوگ شائد کابینہ اجلاس میں گئے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے سی ای او کے الیکٹرک سے مخاطب ہوکر کہا کہ ہمیں معلوم ہے آپ کی نیپرا سے بہت قربت ہے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جی بالکل ہمارا چولی دامن کا ساتھ ہے، چیئرمین کمیٹی نے مزید کہا کہ آپ کا تعلق عوام کے ساتھ نہیں ہے نیپرا کے ساتھ ہے، شاباش ہے آپ پر۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری سفارشات کو اہمیت نہیں دی جا رہی، اپنی سفارشات پر عملدرآمد کے لیے ہرحد تک جائیں گے، ہم یہاں عوام اور اسمبلی کے نمائندے ہیں۔

اسی دوران کمیٹی اجلاس میں سی ای او کے الیکٹرک اور رکن کمیٹی سید رضا علی گیلانی میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، جس پر سید رضا علی گیلانی نے سی ای او کے الیکٹرک کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔سی ای او کے الیکٹرک کے خلاف مؤثر کارروائی کی تجویز نہ ماننے پر سیدرضا علی گیلانی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ میں ممبران اور اپنی عزت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتا، اس شخص کی موجودگی تک میں اجلاس میں نہیں بیٹھ سکتا۔

سید رضا علی واک آؤٹ کے لیے اپنی نشست پر کھڑے ہو ئے تو چیئرمین کمیٹی اٹھ کر ان کی نشست پر پہنچ گئے، چیئرمین کمیٹی کی درخواست پر سید رضا علی گیلانی اپنی نشست پر بیٹھ گئے۔رضا علی گیلانی نے کہا کہ یہ (سی ای او کے الیکٹرک) باہر نکلے میں اسے دیکھ لیتا ہوں، یہ باقیوں کے لیے کچھ ہو گا میرے اور ممبران کے لیے کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔چیئرمین کمیٹی نے سی او کے الیکٹرک سے استفسار کیا کہ کیا عدالت سے ’ کراچی انڈسٹری کورونا سبسڈی’ کا کیس واپس لے لیا ہے، ہم نے آپ کو کیس واپس لینے کی ہدایت کی تھی، اس پر مونس علوی نے جواب دیا کہ ہم کیس واپس نہیں لے سکتے، سی ای او کے الیکٹرک کے جواب پر اراکین کمیٹی برہم ہوگئے۔

سید رضا علی گیلانی نے کہا کہ سی ای او کے الیکٹرک کمیٹی کو ہدایت کیسے دے سکتے ہیں، کیا یہ رویہ ممبران اور کمیٹی کے ساتھ روا رکھا جا سکتا ہے۔رکن کمیٹی عبدالحکیم بلوچ نے کہا کہ مونس علوی نے سندھ اسمبلی کے ممبران کے ساتھ بھی یہی رویہ روا رکھا، ممبران کے ساتھ یہ رویہ ہے تو عوام کا کیا حال کرتے ہوں گے۔اس موقع پر کمیٹی ممبران نے سی ای او کے الیکٹرک کی معذرت مسترد کر دی، چیئرمین کمیٹی کی اظہار ناراضگی کا نوٹس جاری کرنے کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے اراکین نے مونس علوی کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا مطالبہ کیا، جسے تسلیم کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی نے سی ای او کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرلیا۔

اراکین کمیٹی نے سی ای او الیکٹرک کو مزید سننے سے انکار کر دیا اور ممبران کے اصرار پر سی ای او کے الیکٹرک کو کمیٹی اجلاس سے باہر نکال دیا گیا۔دریں اثنا ایک صحافی کے سوال پر کہ اجلاس میں جھگڑے کی کیا وجہ بنی، سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا کہ میں نے کہا کہ باقی لوگوں کو زوم پر لیا اور مجھے کراچی سے بلایا گیا، میں نے کہا کہ یا انہیں بھی بلا لیتے یا مجھے بھی زوم پر لے لیتے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی کیس واپس لینے کا وعدہ نہیں کیا تھا، انہوں نے کمیٹی بنائی ہے اس کی میٹنگز ہو رہی ہیں وہ ان کو رپورٹ کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کچھ نہیں کہہ سکتا یہ پارلیمنٹ ہے وہ سنیں گے تو پھر ناراض ہوجائیں گے۔قبل ازیں، چیئرمین کمیٹی نے اجلاس میں سیکریٹری صنعت و پیداوار کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جوائنٹ سیکریٹری سے استفسار کیا کہ آپ کے سیکریٹری کہاں ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ سیکریٹری پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں گئے ہیں۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہاں اتنے ارکان اسمبلی بیٹھے ہیں سیکریٹری کو پیغام بھجوا کر بلائیں۔