Live Updates

جاوید اختر شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کرتے ہیں، حنا خواجہ بیات

جمعرات 29 مئی 2025 22:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2025ء) سینئر اداکارہ حنا خواجہ بیات نے جاوید اختر کے پاکستان مخالف بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہیں، انہیں کچھ نہ کچھ پاکستان کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلانی ہوتی ہے۔حنا خواجہ بیات حال ہی میں نجی ٹی وی چینل ’سنو ٹی وی‘ کے ایک پروگرام میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔

اداکارہ نے کہا کہ میرے ابو فوجی تھے اور والدہ بچپن میں قائداعظم? سے مل چکی تھیں، اس لیے ہمارے اندر پاکستان سے محبت کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔معروف بھارتی شاعر و نغمہ نگار جاوید اختر کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انسان کو جہاں جانا ہوتا ہے وہ وہیں کی تیاری کرتا ہے، وہ بھارت سے اپنی وفاداری کو ثابت کرنے کے لیے ایسے بیانات دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایک مشہور مثال ہے کہ شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار، انہیں کچھ نہ کچھ پاکستان کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلانی ہوتی ہے۔اداکارہ نے کہا کہ لاہور والوں سے گزارش ہے کہ ایسے لوگوں کو دعوت نہ دیا کریں جو ا?پ کی عزت نہیں کرتے، کیونکہ پاکستانیوں کی عادت ہے کہ وہ بہت اچھے میزبان ہوتے ہیں۔ماضی میں کالم نگاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے حنا خواجہ بیات نے کہا کہ میں کالم لکھا کرتی تھی جس میں میرا نظریہ شامل ہوتا تھا، لیکن Bاس پر بھی سنسرشپ کی جاتی تھی۔

اٴْن کے مطابق جب اپنے کالم میں اپنا نظریہ ہی پیش نہیں کر سکتی اور ایڈیٹنگ کے نام پر کالم کا اصل موضوع ہی تبدیل کر دیا جائے تو اس سے بہتر ہے کہ پھر میں نہ لکھوں، میں دوبارہ لکھنا شروع کرسکتی ہوں اگر کسی میں چھاپنے کی ہمت ہو۔ویب سیریز ’چڑیلز‘ میں اپنے کردار پر کی گئی تنقید کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ سب سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا تھا، کیونکہ جن لوگوں نے تنقید کی وہ چاہتے تھے کہ میرے خلاف انہیں کوئی موقع ملے اور وہ انہوں نے اس ویب سیریز کے ذریعے لیا۔

اداکارہ نے کہا کہ چونکہ میں خود معاشرے کے مسائل پر بات کرتی ہوں اور اس سیریز میں میرا کردار بھی معاشرتی مسئلے پر مبنی تھا، مگر سب نے مجھے تنقید کا نشانہ بنایا، کسی نے یہ نہیں دیکھا کہ میں صرف اپنا کردار ادا کر رہی تھی، مجھے افسردہ کرنے والی بات یہ تھی کہ تنقید کے دوران میرے خاندان پر بھی کیچڑ اچھالی گئی۔خلیل الرحمٰن قمر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میری زندگی کا سب سے اچھا کردار خلیل الرحمٰن قمر نے لکھا تھا، ڈرامے کا نام ’میرا نام یوسف ہے‘ تھا، میں نے انہیں کہا بھی تھا کہ ا?پ نے ایک عورت کی نفسیات کو جس طرح سے سمجھا ہے، کسی عورت نے بھی ا?ج تک اس طرح سے کردار نہیں لکھا۔

اٴْن کا کہنا تھا کہ خلیل الرحمٰن قمر بہت ہی تخلیقی ذہن کے مالک ہیں، لیکن میرا یہ بھی ماننا ہے کہ انہیں اپنی ذاتی زندگی کو الگ رکھنا چاہیے اور سوچ سمجھ کر میڈیا پر بولنا چاہیے۔پروگرام کے دوران جب ان سے کہا گیا کہ وہ انڈسٹری کے اداکاروں کو مختلف وزارتیں دیں، تو انہوں نے ’وزارتِ تمباکو نوشی‘ تمام نوجوان اداکاروں کے لیے مختص کی۔ان کا کہنا تھاکہ یہ وزارت ہمارے سب نوجوان اداکار لے سکتے ہیں، بعض اوقات وہ ڈراموں کے سیٹ پر بھی یہ کام کر رہے ہوتے ہیں اور جب ان کو اس سے منع کیا جائے تو ان کا موڈ ا?ف ہو جاتا ہے، مجھے نہیں معلوم کہ وہ کیوں نہیں سمجھتے کہ یہ عمل اچھا نہیں ہے، خاص طور پر کسی عوامی جگہ پر تو یہ بالکل نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے فنکاروں کو تلقین کی کہ وہ اپنی شخصیت اور اثرورسوخ کو مثبت مقصد کے لیے استعمال کریں اور نئی نسل کو صحت مند طرزِ زندگی اپنانے کی ترغیب دیں۔حنا خواجہ بیات نے مزید کہا کہ ویپنگ کا بڑھتا ہوا رجحان خطرناک ہے، کیونکہ نوجوان اسے فیشن سمجھ کر اپنا رہے ہیں، جبکہ یہ عادت دھیرے دھیرے سگریٹ نوشی کی طرف لے جاتی ہے۔پروگرام میں انہوں نے والدین اور اساتذہ سے بھی اپیل کی کہ وہ نوجوانوں کی رہنمائی کریں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات