راولا کوٹ کےجنگلات میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ، 4 دہشگرد ہلاک

جمعرات 29 مئی 2025 22:47

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2025ء) انسپکٹر جنرل پولیس آزاد کشمیر رانا عبدالجبار نے حسین کوٹ میں خارجیوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے کی جانے والی اہم کارروائی کے دوران راولا کوٹ کے جنگلات میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا، جس میں 4 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 2 پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا اور 5 زخمی ہوئے۔

آئی جی آزادکشمیر نے میڈیا نمائندگان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آپریشن فتنہ الخوارج سے منسلک دہشت گرد نیٹ ورک کے خلاف کیا گیا۔ اس نیٹ ورک کا سرغنہ ڈاکٹر رؤف ہے جو افغانستان میں موجود ہے اور نوجوانوں کی برین واشنگ کے ذریعے انہیں شدت پسندی کی طرف مائل کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ یہ دہشت گرد آزاد کشمیر میں دفاعی تنصیبات،پبلک آفسز، سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی پلاننگ کر رہے تھے ،28 مئی کو راولا کوٹ کے جنگل میں زرنوش نامی خارجی کی ایک غار میں موجود ہونے کی اطلاع ملی جس کے خلاف آزاد کشمیر پولیس نے بروقت کادروائی کر کے ان خارجیوں کو کیفر کردار تک پہنچایا۔

خارجیوں نے دستی بموں اور جدید ہتھیاروں سے پولیس پرحملہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ خارجی افغانستان میں موجود غازی شہزاد اور ڈاکٹر رؤف کے ساتھ رابطے میں تھے اور آزاد کشمیر میں سرکاری املاک اور شہری علاقوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ دو خودکش حملہ آوروں کی اگلے 2 سے 4 دنوں میں کارروائی کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں تاہم پولیس کی بروقت کارروائی نے ان کے منصوبے ناکام بنا دیے۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر نے شہداء کے لواحقین کے لیے فی کس ایک کروڑ روپے، شدید زخمیوں کے لیے 20 لاکھ اور معمولی زخمیوں کے لیے 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے آئی جی آزاد کشمیر نے کہا کہ ان خارجیوں کی سہولت کاری کرنے والے 7 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔عوام سے اپیل ہے کہ وہ ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں اور والدین سے گزارش ہے کہ وہ بچوں کی بہتر تربیت کریں تاکہ نوجوان دہشت گردوں کے ہاتھوں کا کھلونا نہ بنیں۔