خیرپور، گھمبٹ میں سیشن جج کی گاڑی پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ ، پولیس اہلکار شہید 2 اہلکارزخمی

فائرنگ سے سیشن جج محفوظ رہے،سیشن جج سمکان احمد سکھر سے لاڑکانہ جا رہے تھے کہ راستے میں نامعلوم حملہ آوروں نے ان کی سیکیورٹی پر مامور پولیس موبائل کو نشانہ بنایا، زخمی اہلکاروں کوہسپتال منتقل کر دیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 31 مئی 2025 10:32

خیرپور، گھمبٹ میں سیشن جج کی گاڑی پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ ، پولیس ..
خیرپور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31 مئی 2025)خیرپور کے علاقے گھمبٹ میں ٹنڈو مستی تھانے کی حدود میں سیشن جج سمکان احمد کی گاڑی پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ ، سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار شہید اوردواہلکارزخمی ہو گئے، فائرنگ سے سیشن جج محفوظ رہے، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ زخمی اہلکاروں کو فوری طبی امداد کیلئے ہستال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایس ایس پی خیرپور کے مطابق حملے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکیں۔ بتایا گیا ہے کہ سیشن جج سمکان احمد سکھر سے لاڑکانہ جا رہے تھے کہ راستے میں نامعلوم حملہ آوروں نے ان کی سیکیورٹی پر مامور پولیس موبائل کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اہلکار مقبول شیخ شہید ہو گئے جبکہ دیگر دو اہلکار اقبال ملانو اور صغیر احمد شدید زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

شہید اور زخمی اہلکاروں کا تعلق لاڑکانہ سے ہے۔ایس ایس پی کا مزید کہنا ہے کہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے خیرپور کے قریب انسداد دہشت گردی کے جج کے سکواڈ پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔محسن نقوی نے حملے میں زخمی ہونے والے دو پولیس اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت دی کہ حملہ آوروں کو فوری گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

محسن نقوی نے شہید کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہید مقبول شیخ کے غمزدہ خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔انہوں نے شہید پولیس اہلکار مقبول شیخ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مقبول شیخ نے فرض کی ادائیگی کے دوران شہادت کا اعلیٰ مرتبہ پایا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اس قسم کے بزدلانہ حملے ہماری سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی۔ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہر صورت کیا جائیگا۔سیکورٹی فورسز دہشت گردوں سے مردانہ وار مقابلہ کر ہی ہیں۔