خیبرپختونخوا میںمفت سولر سسٹم کی فراہمی کیلئے مستحق گھرانوں کا انتخاب وزیر اعلیٰ کی جانب سے شفاف آن لائن ای بیلٹنگ کے ذریعے کیا گیا ہے

فلیگ شپ منصوبے کے حوالے سے بے بنیادوگمراہ کن پروپیگنڈاکیا جارہاہے،محکمہ توانائی وبرقیات کی وضاحت

اتوار 1 جون 2025 19:45

Qپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جون2025ء)خیبرپختونخواحکومت نے صوبے کے غریب اورمتوسط1لاکھ 30ہزار خاندانوں کو مفت سولر سسٹم کی فراہمی کے فلیگ شپ منصوبے میں بعض اخبارات والیکٹرانک میڈیا کی جانب سے مبینہ بے ضابطگیوںاورمالی بدعنوانی کے تاثرکوغلط قراردیتے ہوئے اسے بے بنیاد اورگمراہ کن پروپیگنڈاقراردیا ہے۔ سولرائزیشن کے کاروبار سے منسلک کچھ مفاد پرستوں نے اس منصوبے کے ساتھ اپنے مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد اس کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈاکرنا شروع کر دیاہے، محکمہ توانائی وبرقیات نے واضح کیا ہے کہ خیبرپختونخواحکومت کے 1لاکھ 30ہزارمفت سولرسکیم کے میگاپراجیکٹ کومحکمے کے ذیلی ادارے پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) کے ذریعے شروع کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

منصوبے کے پہلے مرحلے کا افتتاح وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواآن لائن ای بیلٹنگ کے ذریعے کرچکے ہیں جس میں مستحق گھرانوں کا انتخاب کیا گیاہے اورساتھ ہی انہوں نے ہدایات جاری کی ہیں کہ عوامی فلاح کے منصوبے کو جلدازجلدمکمل کیاجائے۔ منصوبے کے بارے کے اصل حقائق یہ ہیں کہ تاحال اس منصوبے کے تحت کوئی مالی ادائیگی نہیں کی گئی۔کسی بھی ٹھیکیدار کو کوئی ٹینڈر الاٹ نہیں کیا گیا۔

منصوبے کے تخمینی نرخ مکمل طور پر مارکیٹ ریٹ سسٹم (MRS) 2024 پہلی ششماہی اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کی منظور شدہ مارکیٹ ریٹ انیلیسز کے مطابق تیار کیے گئے ہیں۔منصوبے کاآغازمحکمہ خزانہ،محکمہ پی اینڈ ڈی،محکمہ توانائی اورپیڈو کے نمائندوں پرمشتمل ٹیکنیکل کمیٹی نے اپنے اجلاسوںمیں باقاعدہ طورپر ڈیزائن،تخمینہ اورپی سی ون سے متعلق مشاورت کے بعد منظوری ہونے پرکیا ۔

جبکہ منصوبے کے لیے پیشگی خریداری کا عمل KPPRA ایکٹ کی شق 22 کے تحت شروع کیا گیا ہے، جو فنڈز کی دستیابی سے مشروط منظوری کی اجازت دیتا ہے۔منصوبے کے حوالے سے آل ان ون سلوشن کاصرف چائنہ میں ایک ہی ماڈل ہے کاتاثر بھی غلط ہے کیونکہ چین میں متعدد کمپنیاں آل ان ون سلوشن پر کام کررہی ہیںاورپاکستان میں ایسی کمپنیاں موجود ہیں جواس ماڈل پر کام کررہی ہیں جس سے کام کا معیاروتیکنیکی عمل بروقت وموثرثابت ہورہاہے۔

اسی طرح منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے بینک آف خیبر (BoK) اور PEDO کے مابین مفاہمتی یاداشت (MoU) پر پہلے ہی دستخط ہو چکے ہیں۔اس سکیم کے لئے نان اے ڈی پی سمری کابینہ سے منظورکی گئی ہے اورمحکمہ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ نے منصوبے کی لاگت اوردیگرمعاملات باقاعدہ طورپر منظوری کے بعد وزیراعلیٰ کوسمری کے ذریعے ارسال کئے ہیں۔صوبائی حکومت نے گرمیوں کے موسم میں عوام کو فوری ریلیف فراہم کرنے کے اپنے عزم کے تحت متعلقہ محکمہ کو ہدایت دی ہے کہ PDWP کی منظوری کے ساتھ ساتھ پیشگی خریداری کا عمل بھی تیز کیا جائے، تاکہ عوام کو جلد از جلد شمسی توانائی کی سہولت میسر آ سکے۔لہٰذا، منصوبے سے متعلق تمام تر منفی پروپیگنڈا بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔