کسٹم اہلکار سمیر کے ساتھ عادل بھٹی بھی موجود تھے، مقتول اہلخانہ

کراچی، بوٹ بیسن چورنگی کے قریب فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت، اہلخانہ کا جناح اسپتال میں احتجاج

پیر 2 جون 2025 14:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2025ء)شہر قائد کے علاقے بوٹ بیسن چورنگی کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعد مقتول کے اہلخانہ نے جناح اسپتال میں شدید احتجاج کیا۔اہلخانہ کا الزام ہے کہ مقتول احسان کو کسٹم اہلکاروں نے گولی مار کر قتل کیا۔اہلخانہ کے مطابق، مقتول کی گاڑی میں ایرانی خشک دودھ موجود تھا، جسے کسٹم اہلکاروں نے روکا تھا۔

جب ڈرائیور گاڑی لے کر فرار ہونے کی کوشش کی، تو کسٹم کے اہلکار سمیر نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں احسان کی موت واقع ہو گئی۔اہلخانہ کا کہنا تھا کہ احسان کو سر میں گولی لگی، جس کے باعث وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔مقتول کے اہلخانہ نے اس واقعہ کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے یہ سوال اٹھایا کہ کیا بلوچوں کو جینے کا حق نہیں ہی انہوں نے مزید کہا کہ پولیس بھی اس واقعے میں ملوث ہے، اور کسٹم اہلکاروں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔

(جاری ہے)

اہلخانہ نے الزام لگایا کہ کسٹم اہلکار سمیر کے ساتھ عادل بھٹی بھی موجود تھے، جنہوں نے فائرنگ کی۔ اس کے علاوہ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مقتول کا ساتھی شاہزیب اسپتال سے لاپتہ ہے، جسے پولیس اسپتال سے اپنے ساتھ لے گئی ہے۔مقتول کے اہلخانہ نے وزیر اعلیٰ سندھ اور اعلیٰ حکام سے انصاف کی فراہمی کی اپیل کی۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر انصاف نہیں ہوا تو وہ اپنی احتجاجی کارروائی جاری رکھیں گے اور لاش کے ہمراہ کسٹم آفس کے سامنے احتجاج کریں گے۔