Live Updates

زیادہ نقدی کا استعمال سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کا اشارہ دیتا ہے. ویلتھ پاک

گردش میں مسلسل بلند کرنسی ایک اہم رکاوٹ بنی ہوئی ہے پاکستان بدستور ان ممالک میں درجہ بندی کر رہا ہے جہاں نقد سے جی ڈی پی کا تناسب سب سے زیادہ ہے. ماہرین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 3 جون 2025 13:41

زیادہ نقدی کا استعمال سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کا اشارہ دیتا ہے. ویلتھ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون ۔2025 )پاکستان میں نقدی کے استعمال کی اعلی سطح ماہرین اقتصادیات میں تشویش پیدا کر رہی ہے، جو خبردار کرتے ہیں کہ یہ رجحان ایسے وقت میں قرض کی دستیابی کو کم کر رہا ہے اور سرمایہ کاری میں رکاوٹ ڈال رہا ہے جب کہ ملک میں کرنسی کی سپلائی پہلے ہی سکڑ رہی ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حالیہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں براڈ منی میں 0.7 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا تھا.

(جاری ہے)

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق یہ کمی بنیادی طور پر خالص ملکی اثاثوں میں تیزی سے گراوٹ کی وجہ سے ہوئی ہے، اس کے باوجود کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس اور بہتر ذخائر کی وجہ سے خالص غیر ملکی اثاثوں میں معمولی اضافہ ہوا ہے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گردش میں مسلسل بلند کرنسی ایک اہم رکاوٹ بنی ہوئی ہے پاکستان بدستور ان ممالک میں درجہ بندی کر رہا ہے جہاں نقد سے جی ڈی پی کا تناسب سب سے زیادہ ہے.

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ساختی ناکارہیاں اور باضابطہ بینکنگ سسٹم میں اعتماد کی کمی دونوں کو ظاہر کرتا ہے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی ماہر معاشیات ڈاکٹر نادیہ صفدر نے کہا کہ نقد لین دین کو زیادہ ترجیح دینا کریڈٹ ٹرانسمیشن میکانزم کو کمزور کر دیتا ہے جب لوگ بینکوں میں جمع کرنے کے بجائے نقد رقم رکھتے ہیں، قرض کے قابل فنڈز کا پول سکڑ جاتا ہے، کاروباری کریڈٹ کو محدود کرتا ہے اور اقتصادی ترقی کو سست کر دیتا ہے کرنسی ان سرکولیشن میں معمولی کمی، صرف 37 بلین روپے، پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران دیکھی گئی 697 بلین کی کمی کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر تھی درحقیقت نقدی کے استعمال میں نئے سرے سے اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کی ایک وجہ سود کی گرتی ہوئی شرح اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خوردہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ ہے.

انہوں نے کہاکہ ایڈوانس ٹو ڈپازٹ ریشو کی حد کو پورا کرنے کے لیے بینکوں کی کوششوں نے بھی ایک کردار ادا کیا، جس میں کچھ مختصر طور پر بڑے ڈپازٹس پر سروس چارجز متعارف کرائے گئے، جس سے نقد رقم نکالنے کا اشارہ ہوا. اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ٹیکس چوری، کمزور ڈیجیٹل ادائیگی کو اپنانا، اور غیر رسمی شعبے کے غلبہ جیسے گہری جڑوں والے ساختی مسائل پر توجہ نہیں دی جاتی، نقد کا زیادہ استعمال رسمی کریڈٹ کی توسیع اور طویل مدتی سرمایہ کاری پر ایک ڈراگ کے طور پر کام کرتا رہے گا ڈاکٹر صفدر کے مطابق اس رجحان کو تبدیل کرنے کے لیے مالیاتی اداروں پر عوام کا اعتماد بحال کرنے اور ڈیجیٹل اور رسمی لین دین کو ترغیب دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ مالیاتی شمولیت کی طرف ثقافتی اور ساختی تبدیلی کے بغیر، پاکستان کی معاشی بحالی کم اور ناہموار رہے گی. 
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات