Live Updates

مسابقتی کمیشن نے کھاد بنانے والی کمپنیوں پر37 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا

منگل 3 جون 2025 19:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2025ء)مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے کھاد کی من پسند قیمتوں کا تعین کرنے، کسانوں کو ارادی طور پربھاری نقصان پہنچانے پر 6 بڑی فرٹیلائزز کمپنیوں کو 5 کروڑ فی کمپنی کے حساب سے 30 کروڑ روپے جبکہ انڈسٹری ایسوسی ایشن کو ساڑھے سات کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔کمپیٹیشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کبیر احمد سدھو اور سلام امین پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کھاد کی قیمتوں پر گٹھ جوڑ کے معاملے کا ازخود نوٹس لیا۔

اعلامیے کے مطابق تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ 6 بڑی کمپنیوں جس میں فاطمہ فرٹیلائزر لمیٹڈ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، اینگرو فرٹیلائزر لمیٹڈ، بن قاسم لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائز کمپنی لمیٹڈ، اینگرو فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، ایگری ٹیک اور فرٹیلائزر سیکٹر کی کاروباری تنظیم فرٹیلائزر مینوفیکچررز آف پاکستان ایڈوائزری کونسل اور ممبر کمپنیوں نے ایک آگاہی مہم کے نام پر اشتہار جاری کیا۔

(جاری ہے)

سی سی پی کے مطابق اشتہار میں یوریا کے 50 کلو بیگ کی پورے ملک میں یکساں قیمت مقرر کی گئی، جو ایک واضح گٹھ جوڑ اور کمپٹیشن ایکٹ کی دفعہ 4 کی خلاف ورزی ہے، کمیشن کے مطابق قیمت کے اس مشترکہ تعین سے کسانوں کو نقصان پہنچا، خاص طور پر ربیع اور خریف کے اہم موسموں میں کھاد کی قیمتیں مصنوعی طور پر بڑھائی گئیں۔کیس کی سماعت کے دوران کمپنیوں نے اپنے رویے کا دفاع کرتے ہوئے مقف اختیار کیا کہ قیمتوں کا اعلان حکومت کی ہدایت کی تحت کیا گیا، تاہم کمیشن نے یہ مقف مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی باضابطہ حکم نامہ یا سرکاری مجبوری موجود نہیں تھی جو اس گٹھ جوڑ کو جواز فراہم کرتی۔

سی سی پی کے مطابق ان کمپنیوں اور ایسوسی ایشن نے نومبر 2021 میں ایک مشترکہ آگاہی اشتہار کے ذریعے 50 کلو یوریا بیگ کی یکساں قیمت 1768 روپے مقرر کی، حالانکہ ہر کمپنی کی لاگت، پیداواری صلاحیت اور مارکیٹ شیئر مختلف ہے۔کمپنیوں کی جانب سے یکساں قیمت مقرر کرنا کمپیٹیشن ایکٹ 2010 کی دفعہ 4 کے تحت واضح طور پر کارٹلائزیشن (گٹھ جوڑ) اور کمپٹیشن قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

پریس ریلیز کے مطابق اس سے قبل بھی ایسوسی ایشن اور فرٹیلائزر کمپنیوں کو سال 2010، 2012 اور 2014 میں مسابقتی کمیشن کی جانب سے وارننگ جاری کی گئی تھی، تاہم متعلقہ کمپنیاں کوئی بھی خاطرخواہ اور دیر پا تبدیلی دکھانے میں ناکام رہیں۔سی سی پی کے مطابق یکساں قیمتوں کا تعین مارکیٹ میں کھاد کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کا سبب بنی اور کھاد کی یکساں قیمتوں کا تعین کسانوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا۔ڈاکٹر کبیر سدھو کا کہنا ہے کہ کاروباری و تجارتی تنظیمیں قیمتوں کا تعین نہیں کر سکتیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات