Live Updates

وفاقی حکومت 11 ماہ کے دوران ترقیاتی رقم میں سی5 سو 93 ارب روپے خرچ کرسکی ،اس سست روی کا جواب دے،سینیٹر محمد عبدالقادر

ْ

منگل 3 جون 2025 20:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2025ء) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران مجموعی طور پر ایک ہزار ارب 96 ارب روپے کی نظرِ ثانی شدہ ترقیاتی رقم میں سے صرف 5 سو 93 ارب روپے یعنی 54 فیصد فنڈز خرچ کرسکی ہے آئندہ بجٹ میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے لیے ایک ہزار ارب روپے مختص کیے جارہے ہیں وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ (جولائی تا مئی) کے دوران مجموعی طور پر ایک ہزار ارب روپے کی نظرِ ثانی شدہ ترقیاتی رقم میں سے صرف 5 سو 93 ارب روپے یعنی 54 فیصد فنڈز خرچ کیے ہیں۔

متنازع ایس ڈی جیز اچیومنٹ پروگرام، جو صرف حکومتی بینچوں کے اراکینِ پارلیمنٹ کے لیے مختص تھا، نے نظرِ ثانی شدہ 48 ارب روپے میں سے 71فیصد یعنی 35 ارب روپے خرچ کیے۔

(جاری ہے)

ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی رفتار کافی سست رہی اور رواں مالی سال ختم ہونے میں صرف ایک ماہ باقی ہے، اس لیے یہ دیکھنا ہوگا کہ 30 جون 2025 کو ختم ہونے والے مالی سال تک کتنا ترقیاتی فنڈ خرچ ہو پاتا ہے۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوارمحمدعبدالقادر نے کہا کہ پہلے 11 ماہ (جولائی تا مئی) 2025-26 کی مدت میں، حکومت نے 640 ارب روپے کی منظوری دی جس میں سے پہلے 11 مہینوں میں 470 ارب روپے خرچ ہوہے پورے مالی سال کے لیے زرمبادلہ کا حصہ 226 ارب روپے تھا جس میں سے پہلے 11 ماہ میں استعمال 123 ارب روپے رہا۔ پہلی ششماہی میں فنڈز کا اجراء نہایت سست رہا جس کی وجہ سے ترقیاتی سکیموں کو رفتار نہیں مل سکی۔

حکومت اب پی ایس ڈی پی کے لیے ایک ہزار ارب روپے مختص کرنے جا رہی ہے جب کہ وزارتوں کی مانگ 3 ہزار ارب روپے ہے۔ وزارت منصوبہ بندی نے بعض جاری اسکیموں کی تکمیل کے لیے پی ایس ڈی پی کو ایک ہزار 600 ارب روپے تک بڑھانے کے لئے کہا. ابتدائی طور پر وزارت خزانہ نے 921 ارب روپے دیے تھے لیکن بعد میں اسے اگلے بجٹ کے لیے ایک ہزار ارب روپے تک بڑھا دیا گیا۔ مالی سال کے پہلے نصف میں فنڈز کے اجرا کی رفتار سست رہی، جس کے باعث کئی ترقیاتی منصوبے رفتار نہیں پکڑ سکے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات