قربانی کااصل مفہوم اپنی خواہشات کو اللہ تعالی کے حکم پر قربان کرنا ہے، حافظ محمد ابراہیم نقشبندی

منگل 3 جون 2025 22:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2025ء) معروف روحانی و اصلاحی شخصیت حافظ محمد ابراہیم نقشبندی نے منگل کے روز یہاں خانقاہ انبالہ ہائوس ٹائون شپ لاہور میں ہفتہ وار اصلاحی تقریب میں قربانی کا فلسفہ اور مزاجِ ابراہیمی کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قربانی صرف جانور ذبح کرنے کا رسمی عمل نہیں بلکہ یہ ایک عملی سبق ہے کہ انسان اپنی خواہشات،مفادات، آرام، جذبات اور ذاتی ترجیحات کو اللہ پاک کے حکم پر قربان کرنے کا عزم پیدا کرے، حضرت ابراہیم علیہ السلام کا عمل ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ جب رب کا حکم آ جائے تو باپ بیٹے کی محبت بھی آڑے نہ آئے۔

انہوں نے کہا کہ قربانی کا مطلب مکمل اطاعت، خلوصِ نیت اور اللہ کے دین کیلئے ہر قربانی دینے کا جذبہ اور اپنی ذات کو اللہ کے احکام کے تابع کرنا، اپنے نفس کو زیر کرنا اور رضائے الہی کو ہر چیز پر مقدم رکھنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج اگر ہم چاہیں کہ اللہ کی مدد و نصرت ہمارے ساتھ شامل حال ہو تو ہمیں رسمی عبادات کے ساتھ ساتھ ان کی روح اور حقیقی مفہوم کو بھی اپنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عیدالاضحی کے موقع پر صرف جانور ذبح کرنا کافی نہیں بلکہ اپنی آنکھوں، زبان، دل اور اعمال کا بھی محاسبہ کریں کہ کیا ہم اپنی خواہشات کو اللہ تعالی کیلئے قربان کر رہے ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قربانی دراصل اس تعلق کا نام ہے جو بندے اور رب کے درمیان مکمل وفاداری اور فرمانبرداری پر مبنی ہو۔ حضرت ابراہیم، حضرت اسماعیل اور حضرت ہاجرہ کا عمل اس بات کا ثبوت ہے کہ دین کی راہ میں پوری زندگی، پوری نسل اور مکمل اعتماد اللہ کے سپرد کرنا ہی اصل کامیابی ہے۔ اصلاحی تقریب میں علما، طلبہ، نوجوانوں اور مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :