ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم عمر حیات کے تفتیش میں اہم انکشافات، قتل کی وجوہات بھی بتا دیں

مجھے اس بات کا رنج تھا کہ وہ مجھ سے نہیں ملی اسی دکھ میں میں نے اسے مار دیا، عمر حیات فیصل آباد سے کرائے پر لی گئی فارچونر گاڑی کے ذریعے اسلام آباد پہنچا، عمر حیات نے گاڑی کا کرایہ بھی ادا نہیں کیا تھا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 4 جون 2025 11:05

ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم عمر حیات کے تفتیش ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 جون 2025)ٹک ٹاکر ثناءیوسف کے قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم عمر حیات کے تفتیش میں اہم انکشافات ، قتل کی وجوہات بھی بتا دیں ، ملزم نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے تمام تفصیلات بتا دیں،ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا مجھے اس بات کا رنج تھا کہ وہ مجھ سے نہیں ملی اسی دکھ میں میں نے اسے مار دیا۔بتایا گیا ہے کہ2 جون کوٹک ٹاکرثناء یوسف کی سالگرہ کے موقع پرملزم عمر حیات تحائف اور کیک لے کر پہنچا تھا مگر ثناءنے اسے ملنے سے صاف انکار کر دیا تھا۔

ملزم سے ہونے والی تحقیقات کے مطابق عمر حیات فیصل آباد سے کرائے پر لی گئی فارچونر گاڑی کے ذریعے اسلام آباد پہنچا۔ وہ پہلے 29 مئی اور پھر 2 جون کو ثناءیوسف سے ملنے اسلام آباد آیا تاہم مقتولہ ثناء یوسف نے دونوں بار ملاقات سے انکار کیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق عمر حیات نے گاڑی کا کرایہ بھی ادا نہیں کیا، جس پر رینٹ اے کار کے مالک نے ملزم کی گرفتاری کے بعد پولیس کارروائی کے دوران پیسے وصول کرنے کیلئے خود سامنے آ کر دعویٰ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل کے بعد عمر حیات جائے واردات سے فرار ہوگیااس نے پہلے بائیک رائیڈ بک کی پھر راستے میں اتر کر ایک ٹیکسی کے ذریعے اسلام آباد کے لاری اڈے پہنچاجہاں سے وہ فیصل آباد روانہ ہو گیا۔پولیس کی جانب سے کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں جب کہ موبائل ڈیٹا، گاڑی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد بھی حاصل کئے جا رہے ہیں تاکہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روزٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کے ملزم کو پولیس نے گرفتار کیا گیا تھا۔ملزم کا تعلق پنجاب سے تھا جسے پولیس نے رات گئے گرفتار کیاتھا۔ ملزم کی شناخت عمر حیات عرف کاکا کے نام سے ہوئی تھی ملزم نے خود کو مقتولہ کا دوست بتایا تھا۔پولیس ذرائع کامزید کہنا تھا کہ ملزم کا کا فیصل آباد فرار ہو گیاتھا ملزم کو فیصل آباد سے حراست میں لیا گیا تھا ۔

پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کرلیا۔پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزم کو سی سی ٹی وی ویڈیو اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ورثا سے شناخت کے بعد دیگر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔بعدازاں آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کا کہناتھا کہ ٹک ٹاکر ثناءیوسف کے قتل سے شہر میں تشویش کی لہر تھی۔

ملزم کو ٹریس کرنے کیلئے 113کیمروں کی مدد لی گی،300کالز کا ڈیٹا دیکھا گیا ۔ ملزم ثنایوسف سے دوستی کرناچاہتاتھا،مقتولہ کی جانب سے مسلسل پیشکش مسترد ہونے پر عمر نے انتہائی قدم اٹھایاگیاتھااسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ اسلام آبادپولیس نے کیس کوبہت پروفیشنل اندازمیں لیاتھا۔ملزم عمر حیات میٹرک پاس تھا۔

اسکے والد گرڈ 16کے ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہیں،ثنا یوسف کا قتل سانحہ ہے کسی بھی بیٹی کا بے دردی سے قتل ہوجانا پولیس کیلئے چیلنج تھا۔آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ ثنا یوسف کو2جون کو شام 5بجے ملزم نے گھر کے اندر5 گولیاں ماریں تھیں۔پولیس نے قتل کیس کی تفتیش کیلئے7 ٹیمیں بنائیں۔قتل کیس کی تفتیش کیلئے113کیمروں کی فوٹیجز حاصل کی گئیں۔300 سے زیادہ کالز کا تجزیہ کیاگیا۔سوشل میڈیا سمیت مختلف پہلووں کے حوالے سے تفتیش کی گئی۔آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے 11چھاپے مارے گئے تھے۔اسلام آبادمیں 3، فیصل آبادمیں 2اورجڑانوالہ میں ایک مقام پر چھاپہ ماراگیا تھا۔