ثناء یوسف کے قاتل عمر حیات کا 14روزہ جودیشل ریمانڈ منظور

عدالت نے تفتیشی افسر کی شناخت پریڈ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، تفتیشی افسر نے شناخت پریڈ کی درخواست کی جسے عدالت نے منظور کرلیا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 4 جون 2025 12:42

ثناء یوسف کے قاتل عمر حیات کا 14روزہ جودیشل ریمانڈ منظور
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 جون 2025)ٹک ٹاکر ثناءیوسف کے قتل کے الزام میںگرفتار ملزم عمر حیات کا 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کرلیا گیا،عدالت نے تفتیشی افسر کی شناخت پریڈ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، تھانہ سمبل پولیس نے سخت سیکیورٹی میں ثنا یوسف کے قتل کے ملزم عمر حیات کو ڈیوٹی مجسٹریٹ احمد شہزاد کی عدالت میں پیش کیا۔

تفتیشی افسر نے عدالت سے شناخت پریڈ کی درخواست کی جسے منظور کرتے ہوئے فاضل عدالت نے ملزم کو دو ہفتوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور آئندہ پیشی پر متعلقہ عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے ٹک ٹاکر ثناءیوسف قتل کیس کی سماعت کی۔ مرکزی ملزم عمر حیات کو پولیس نے سخت سکیورٹی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت پہنچایاگیا۔

(جاری ہے)

پراسیکیوٹرز کی عدم موجودگی پر ڈیوٹی مجسٹریٹ احمد شہزاد نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”میری عدالت کے پراسیکیوٹر کہاں ہیں؟ ویسے تو یہ آتے نہیں، آج سب آ گئے ہیں!“انہوں نے ہدایت کی کہ ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کو فوراً کمرہ عدالت میں طلب کیا جائے۔ڈیوٹی پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ متعلقہ پراسیکیوٹر چھٹیوں پر ہیں، جس پر مجسٹریٹ نے دوٹوک انداز میں کہا ”جب تک ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر نہیں آتا کیس آگے نہیں بڑھے گا۔

“عدالت میں پراسیکیوٹر کی عدم موجودگی پر مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے سماعت میں وقفہ کر دیا، بعد ازاں معمولی وقفے کے بعد کیس کی سماعت مکمل کی گئی اور عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔عدالت نے حکم جاری کیا کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ملزم کی شناخت پریڈ کے دوران کسی سے ملاقات نہ کرائیں، نیز پولیس کو 18 جون سے قبل شناخت پریڈ سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔

یاد رہے کہ ٹک ٹاکر ثناءیوسف کے قاتل ملزم عمر حیات کو گزشتہ روز پولیس نے فیصل آباد سے گرفتار کیا تھا ۔ پولیس نے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا تھا ۔ٹک ٹاکر ثناءیوسف کے قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم عمر حیات کے تفتیش میں اہم انکشافات، قتل کی وجوہات بھی بتا دیں، ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیاتھا۔ملزم نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا مجھے اس بات کا رنج تھا کہ وہ مجھ سے نہیں ملی اسی دکھ میں میں نے اسے مار دیا تھا۔

2 جون کوٹک ٹاکرثناءیوسف کی سالگرہ کے موقع پرملزم عمر حیات تحائف اور کیک لے کر پہنچا تھا مگر ثناءنے اسے ملنے سے صاف انکار کر دیاتھا۔ملزم سے ہونے والی تحقیقات کے مطابق عمر حیات فیصل آباد سے کرائے پر لی گئی فارچونر گاڑی کے ذریعے اسلام آباد پہنچا۔ وہ پہلے 29 مئی اور پھر 2 جون کو ثناءیوسف سے ملنے اسلام آباد آیا تاہم مقتولہ ثناءیوسف نے دونوں بار ملاقات سے انکار کیا۔

ذرائع کے مطابق عمر حیات نے گاڑی کا کرایہ بھی ادا نہیں کیا، جس پر رینٹ اے کار کے مالک نے ملزم کی گرفتاری کے بعد پولیس کارروائی کے دوران پیسے وصول کرنے کیلئے خود سامنے آ کر دعویٰ کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل کے بعد عمر حیات جائے واردات سے فرار ہوگیااس نے پہلے بائیک رائیڈ بک کی پھر راستے میں اتر کر ایک ٹیکسی کے ذریعے اسلام آباد کے لاری اڈے پہنچاجہاں سے وہ فیصل آباد روانہ ہو گیا۔پولیس کی جانب سے کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں جب کہ موبائل ڈیٹا، گاڑی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد بھی حاصل کئے جا رہے ہیں تاکہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے تھا۔