Live Updates

بھارتی فوج میں مذہبی تعصب کا شکار لیفٹیننٹ سیموئیل کمالیسن بھی شامل

لیفٹیننٹ سیموئیل کمالیسن کو 2021میں آرمی ایکٹ کی دفعہ 41 کے تحت برطرف کر دیا گیا،رپورٹ

بدھ 4 جون 2025 14:55

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2025ء)مودی دور حکومت میں دیگر شعبوں کی طرح فوج میں بھی مذہبی تعصب بڑھ چکا ہے، بھارتی فوج میں غیر ہندو کو بھی زبردستی ہندوانہ تقریبات یا رسومات میں شرکت کیلئے مجبور کیا جاتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی فوج میں مذہبی تعصب کا شکار ہونے والوں میں لیفٹیننٹ سیموئیل کمالیسن بھی شامل ہیں۔

عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ سیموئیل کمالیسن نے 2017 میں بھارتی فوج میں کمیشن حاصل کیا۔لیفٹیننٹ سیموئیل کمالیسن عیسائی ہونے کی وجہ سے سکھ رجمنٹ کی ہندوانہ اور سکھوں کی تقریبات میں شرکت سے معذرت کرتا رہا۔لیفٹیننٹ سمیوئیل کمالیسن کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مذہب کی توہین نہیں کرنا چاہتا اور دیگر سپاہیوں کے مذہبی جذبات کا بھی خیال رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی فوج کے حکام نے لیفٹیننٹ سمیوئیل کے دیگر مذہبی تقریبات میں شرکت سے انکار کو فوجی نظم و ضبط سے متصادم قرار دے دیا۔ اسی بنا پر لیفٹیننٹ سیموئیل کمالیسن کو 2021میں آرمی ایکٹ کی دفعہ 41 کے تحت برطرف کر دیا گیا۔لیفٹیننٹ سیموئیل کمالیسن نے انصاف ملنے کی امید پر اس برطرفی کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، مگر دہلی ہائیکورٹ کے جسٹس نوین چالہ اور جسٹس شلندر پر مشتمل بینچ نے انصاف دینے کے بجائے لیفٹیننٹ سیموئیل کو ہی قصور وار قرار دے دیا۔

دہلی ہائیکورٹ نے اپنے فیصلہ میں لکھا کہ یہ معاملہ مذہبی آزادی کا نہیں بلکہ آفیسر کے قانونی حکم کی تعمیل کا ہے، جو ہر فوجی پر لازم ہے۔بھارتی عدالت کے مطابق سیموئیل کمالیسن نے اپنے مذہب کو فوجی ڈسپلن سے بالاتر سمجھا، جو نظم و ضبط کے خلاف تھا۔ عدالت نے فوج کے فیصلوں کو بلاوجہ چیلنج کرنے سے منع کیا۔لیفٹیننٹ سیموئیل کی برطرفی اور عدالت سے بھی انصاف نہ ملنا موجودہ بھارتی نظام کی انتہا پسندی کا واضح ثبوت ہے۔ بھارت کا سیکولر ملک ہونے کے دعوے حقیقت سے متصادم ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات