Live Updates

حکومت عمران خان سے زبردستی پولی گراف ٹیسٹ نہیں کراسکتی، جسٹس (ر)وجیہ

حکومت نے عدالتوں کو کنٹرول بھی کرلیا،صورتحال ڈوگر کورٹ کو بھی پیچھے چھوڑ چکی ہے،رہنما عام لوگ اتحاد

بدھ 4 جون 2025 22:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2025ء) عام لوگ اتحاد کے رہنما جسٹس (ر) وجیہ الدین نے کہا ہے کہ حکومت عمران خان سے زبردستی پولی گراف ٹیسٹ نہیں کراسکتی۔ موجودہ عدلیہ کی صورتحال ڈوگر کورٹ کو بھی پیچھے چھوڑ چکی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن میں نیا میثاق جمہوریت ہونا چاہیے۔ فوج کا نیوٹرل ہونا سب سے ضروری ہے۔ جسٹس (ر) وجیہ الدین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ قانون کے مطابق پولی گراف ٹیسٹ کو لازمی قرار دے کر ملزم پر مسلط نہیں کیا جاسکتا۔

جرم ثابت ہونے تک ملزم کو بے گناہ تصور کیا جاتا ہے۔ کرمنل ٹرائل میں ملزم کی صوابدید ہوتی ہے کہ وہ کوئی بیان دے یا نہ دے۔ یہ بھی ملزم کی صوابدید ہے کہ وہ حلفیہ بیان دے یا نہ دے۔ انہوں نے کہا گوکہ اس طرح کے ٹیسٹ سے ملزم کے سچ اور جھوٹ کی تصدیق بالکل ممکن ہے۔

(جاری ہے)

لیکن ٹیسٹ دینا یا نہ دینا ملزم کا استحقاق ہے۔ یہ کام تفتیشی افسروں کا نہیں ہے۔

اگر حکومت سمجھتی ہے کہ ٹیسٹ لینا ضروری ہے تو عدالت سے آرڈر لے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت نے عدالتوں کو کنٹرول بھی کرلیا ہے۔ جہاں 17ججز ہوتے تھے وہاں اب 24جج ہیں۔ موجودہ عدلیہ کی صورتحال ڈوگر کورٹ کو بھی پیچھے چھوڑ چکی ہے۔ انہوں نے نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک چارٹرآف ڈیموکریسی ایسا ہونا چاہیے جس میں حکومت اور اپوزیشن شامل ہو اور فوج کا کردار بالکل نیوٹرل ہو۔

بہت سارے لوگ جن پر الزامات تھے وہ حکومت میں ہیں۔ ملک میں دہائیوں پرانے مسائل ہیں جن کو حل ہونا چاہیے۔ اگر کسی نے جرم کیا ہے تو اس کا فیئر ٹرائل ہونا چاہیے۔ بہت سارے لوگ ناجائز طریقے سے بری ہو چکے ہیں۔ ان کیسز کو بھی ری اوپن ہونا چاہیے۔ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے۔ کرپشن میں وہ لوگ ملوث ہوتے ہیں جو حکومت چلا رہے ہوتے ہیں۔ جب وہ حکومت سے نکلتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائیاں شروع ہوجاتی ہے۔ حکومت میں واپس آتے ہیں تو کارروائیں ختم ہوجاتی ہیں۔ اب یہ سسٹم ختم ہونا چاہیے۔ لیکن اس میں سب سے ضروری فوج کا نیوٹرل ہونا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات