Live Updates

ایس ای سی پی کا مالیاتی رسائی بڑھانے کے لیے پیئر ٹو پیئر اور کرائوڈ لینڈنگ پر مشاورتی پیپر جاری،آراء طلب

جمعرات 5 جون 2025 20:09

ایس ای سی پی  کا مالیاتی رسائی بڑھانے کے لیے پیئر ٹو پیئر اور کرائوڈ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے پاکستان میں پیئر ٹو پیئر (پی ٹو پی) اور کرائوڈ لینڈنگ کے چیلنجز اور صلاحیت پر ایک جامع مشاورتی پیپر پر آراء طلب کی ہیں۔ اس پیپر میں نان بینکنگ فنانس کمپنیز اور نوٹیفائیڈ اینٹیٹیز ریگولیشنز 2008 میں مجوزہ ترامیم بھی شامل ہیں جن کا مقصد متبادل مالیاتی ذرائع تک رسائی کو وسعت دینا ہے۔

ایس ای سی پی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مالیاتی ٹیکنالوجیز کے تیزی سے ارتقاء اور جامع و اختراعی مالیاتی حل کی بڑھتی ہوئی مانگ نے ایس ای سی پی کو موجودہ پی ٹو پی قرضہ دینے کے فریم ورک کا گہرائی سے جائزہ لینے پر مجبور کیا ہے۔ یہ پیپر پالیسی کی تشکیل کے لیے بین الاقوامی ریگولیٹری ماڈلز اور بہترین طریقوں کا تقابلی تجزیہ پیش کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اس جائزے میں پاکستان میں پی ٹو پی اور کرائوڈ لینڈنگ پلیٹ فارمز کی ترقی کو محدود کرنے والے کئی ساختی اور ریگولیٹری چیلنجز کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان چیلنجز میں سکیورٹائزڈ قرضہ دینے کے طریقہ کار کی عدم موجودگی، اہل شرکا پر پابندیاں، کریڈٹ رسک کو متنوع بنانے کے لیے محدود اختیارات اور ایسکرو اکائونٹ کے انتظام سے متعلق آپریشنل مشکلات شامل ہیں۔

ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایس ای سی پی نے پی ٹو پی قرضہ دینے کے فریم ورک میں ترامیم کی ایک سیریز تجویز کی ہے۔ ان مجوزہ تبدیلیوں میں قرض کی حدوں میں اضافہ، پی ٹو پی سروس فراہم کرنے والے این بی ایف سیز کے لیے گورننس کے تقاضوں کو مضبوط بنانا، پی ٹو پی پلیٹ فارمز کی مالی استحکام کو یقینی بنانا، فنڈ کے انتظام کے لیے ٹرسٹ اکائونٹ کا ڈھانچہ متعارف کرانا، رسک ڈسکلوژرز کو بہتر بنانا اور پلیٹ فارمز کے لیے آئی ٹی اور سائبر سکیورٹی معیارات متعارف کرانا شامل ہے۔

ایس ای سی پی نے تمام سٹیک ہولڈرز بشمول پی ٹو پی پلیٹ فارمز، فن ٹیک اختراع کاروں، مالیاتی اداروں، سرمایہ کاروں اور عام عوام سے تبصرے اور تجاویز طلب کی ہیں۔ سٹیک ہولڈرز کی رائے پاکستان میں پی ٹو پی قرضہ دینے کے لیے ایک مستقبل پر مبنی، رسک حساس اور فعال ریگولیٹری ماحول کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی۔ایس ای سی پی نے ایس ایم ای/ایم ایس ایم ای اور مائیکرو انٹرپرائزز کی تعریفوں پر نظر ثانی، قرضہ دینے والے این بی ایف سیز کے لیے کریڈٹ بیورو رپورٹنگ کے تقاضوں کو بہتر بنانے، قرضہ دینے والے این بی ایف سیز پر لاگو کارپوریٹ گورننس کوڈ میں ترمیم اور قرضہ دینے کے شعبے میں فن ٹیک سٹارٹ اپس کے لیے "فٹ اینڈ پراپر کرائیٹیریا" میں نرمی کی بھی تجویز پیش کی ہے۔

مشاورتی پیپر اور مجوزہ ترامیم کا مسودہ ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ تبصرے 20 جون 2025ء تک ای میل کے ذریعہ [email protected] پر جمع کرائے جا سکتے ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات