نیازی بس سروس کا عملہ جعلی شناختی کارڈز پر مسافروں کی انٹری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا

جمعرات 5 جون 2025 23:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) لاہور پولیس کی بروقت اور موثر کارروائی کے دوران نیازی بس سروس کی جانب سے جعلی شناختی کارڈز پر مسافروں کی انٹری کا انکشاف ہوا ہے۔ 8جعلی شناختی کارڈوں کے ذریعے پوری بس کے مسافروں کا اندراج کیا گیا، جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے تمام ریکارڈ قبضے میں لتے ہوئے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا۔

ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق اشتہاری و مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹریول آئی سافٹ ویئر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ نیازی بس سروس اس نظام کو سبوتاژ کرتے ہوئے جعلی اندراجات کر رہی تھی، جس سے نہ صرف قانون کی راہ میں رکاوٹ ڈالی جا رہی تھی بلکہ اشتہاری اور ممکنہ دہشت گرد عناصر کو فرار میں سہولت بھی دی جا رہی تھی۔

(جاری ہے)

ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز نے مزید بتایا کہ عید کے موقع پر اکثر اشتہاری و مفرور ملزمان اپنے آبائی علاقوں کا سفر کرتے ہیں۔

اسی وجہ سے ٹریول آئی سافٹ ویئر کے ذریعے ان کی نگرانی اور گرفتاری کو ممکن بنایا جاتا ہے۔ ماضی میں متعدد اشتہاری اور افغان شہری مختلف بس اڈوں سے سفر کے دوران گرفتار کیے جا چکے ہیں۔افسوسناک امر یہ ہے کہ جرم بے نقاب ہونے پر نیازی بس سروس کے مالک، جو کہ ایک معروف ٹک ٹاکر بھی ہیں، نے پولیس پر دبا ڈالنے اور انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کی۔

ترجمان کے مطابق پولیس پر لگائے گئے الزامات جھوٹے، بے بنیاد اور محض اصل جرم سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز نے واضح کیا کہ مسافروں کی اصل شناخت چھپانا قانونا جرم ہے اور یہ کسی بڑی سانحے کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ معمولی لالچ یا لاپرواہی پورے شہر کے امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔لاہور پولیس کی اولین ترجیح عوام کی جان و مال کا تحفظ ہے۔ قانون شکن عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔