Live Updates

مالی سال 2025-26کا پنجاب کا بجٹ (کل )صوبائی اسمبلی میںپیش کیا جائیگا

رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال میں بھی صوبے کی تاریخ کاسب سے بڑے حجم کا سر پلس بجٹ ہوگا

بدھ 11 جون 2025 18:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2025ء)آئندہ مالی سال 2025-26کا پنجاب کا بجٹ کل ( جمعہ)کے روز صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ،رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال میں بھی صوبے کی تاریخ کاسب سے بڑے حجم کا سر پلس بجٹ ہوگا ،بجٹ میں نئے ٹیکسز عائد نہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق پنجاب کے ترقیاتی بجٹ کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جس کا حجم 1200 ارب روپے تجویز کئے جانے کا امکان ہے ،مجوزہ ترقیاتی بجٹ میں مجموعی طور پر 1076 ارب روپے مقامی فنڈنگ جبکہ 124 ارب 30 کروڑ روپے غیر ملکی فنڈنگ سے حاصل کیے جائیں گے۔

ترقیاتی جٹ میںمجموعی طور پر 2750 ترقیاتی اسکیمیںشامل ہوں گی جن میں سے 1412 جاری منصوبوں کے لیے 536 ارب روپے اور 1353 نئی اسکیموںکے لیے 457 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے،32 پرانے ترقیاتی پروگرامز کے لیے 207 ارب روپے، وزیراعلی لوکل روڈ پروگرام بلاک کے لیے 100 ارب روپے اور صاف پانی اتھارٹی کو مزید اضلاع تک توسیع دینے اور اس مد میں4 ارب 34 کروڑ 71 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دئیے جانے کا امکان ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وزیراعلی پنجاب سکولز میل پروگرام کے لیے 9 ارب ، وزیراعلی ٹریکٹر پروگرام کے لیے 10 ارب ،زراعت ہائوس کی تعمیر و مرمت کے لیے 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے اور یہ منصوبہ تین سالوں میں مکمل کیا جائے گا۔آئندہ بجٹ میں پنجاب میں آم کی پیداوار بڑھانے کے لیے تین سالہ منصوبہ لایا جا رہا ہے، جس کے لیے سالانہ 75 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے،پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میںٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ہائوس قائم کرنے کی بھی تجویز ہے جس کے لیے آئندہ مالی سال میں50 کروڑ روپے کی تجویز دی گئی ہے۔آسان کاروبار فنانس کے لیے 89 ارب روپے اور بزنس فیسیلیٹیشن سنٹرز کی توسیع کے لیے 75 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔آسان کاروبار فنانس نارتھ کے لیے 8 ارب اور سائوتھ کے لیے 6 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں وفاق کی پیروی کئے جانے کا امکان ہے ۔ تعلیم کے ترقیاتی بجٹ کے لئی110 ارب روپے ،صحت کے بجٹ میں 90 ارب روپے اضافے کی تجویز دی ہے۔پنجاب حکومت کی جانب سے سیاحت پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس تناظر میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 600 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب بھر میں صاف پانی اور سینیٹیشن سے متعلق متعدد اسکیمیں لائی جائیں گی جبکہ دیہی علاقوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ ماڈل ویلجز میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بھی تجویز کیا گیا ہے ۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لیے ایک ارب ،گورنمنٹ ہائی سیکنڈری سکولوں میں اس مقصد کے لئی75 کروڑ اورسرکاری کالجوں میں اس سولر سسٹم کے منصوبے کے لئی3 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

گورنر ہائوس کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لیے 20 کروڑ روپے، سولر بیسڈ ہائیڈرو پمپس کے لیے 40 کروڑ روپے اور سیف سٹیز اتھارٹی کو سولر پر منتقل کرنے کے لیے 33 کروڑ 94 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز دی ہے۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میںنئی الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی بھی تجویز ہے سج کے لئے ابتدائی طور پر 3 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات