خیبرپختونخوا میں علی بابا چالیس چورکی حکومت ہے ، فیصل کریم کنڈی

صوبہ دہشت گردوں کے حوالے کرکے حکمرانوں کی ساری توجہ لوٹ مارپر مرکوز ہے،گندم سکینڈل کے بعد اب سولر پینل کاسکینڈل سب کے سامنے ہے،گورنر خیبرپختونخوا

بدھ 11 جون 2025 22:24

خیبرپختونخوا میں علی بابا چالیس چورکی حکومت ہے ، فیصل کریم کنڈی
کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2025ء)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں علی بابا چالیس چورکی حکومت ہے ،حکمرانوں نے نے صوبہ دہشت گردوں کے حوالے کرکے ساری توجہ لوٹ مارپر مرکوز رکھی ہے، گندم سکینڈل کے بعد اب سولر پینل کاسکینڈل سب کے سامنے ہے۔یہاں ریاست مدینہ کے دعویداروں نے مساجدکے سولر نہیں چھوڑے اور بیچے جارہے ہیں۔

اب قیدی نمبر420 بتائیں کہ ریاست مدینہ میں چور کی کیا سزا ہوتی تھی۔ جنوبی اضلاع میں حالات کس قدر خراب ہیں اور قبائلی ضلع کرم میں کئی ماہ سے مرکزی شاہراہ بند ہے لیکن کوئی ٹس سے مس نہیں ہورہا۔صوبائی حکومت ہر چیز سے غافل ہے۔ صوبائی حکومت سے صورتحال قابو میں نہیں آرہی۔گورنر فیصل کریم گزشتہ روز کوہاٹ کے نواحی علاقہ بابری بانڈہ میںسابق سینیٹر عباس آفریدی مرحوم کی تعزیت کے لئے پہنچے تھے جہاں انہوں نے میڈیا کے ایک مخصوص ٹولے سے بات چیت کرتے ہوئے سابق سینیٹر عباس آفریدی کی موت بارے قیاس آرائیوں کے متعلق کہا کہ انہیں صوبائی حکومت پر اعتماد نہیں تاہم انہوں نے وقوعہ کے روز ہی رابطہ کرکے مقامی انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے اور جب تک فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کی رپورٹ انہیں موصول نہیں ہوتی وہ کوئی رائے قائم نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

انکوائری مکمل ہونے پر واقعہ کی تہہ تک جائیں گے ۔گورنر کنڈی نے واضح طورپرکہا کہ جب انکوائری مکمل ہوکر ان کے پاس رپورٹ آئے گی تو سب پتہ چل جائے گا۔انہوں نے اس تاثر کو رد کردیا کہ ہر سرکاری افسر صوبائی حکومت کے زیر اثر اور دباؤ میں ہے۔ ان کاکہناتھا کہ انہیں سرکاری افسروں پراعتماد ہے ۔ اٴْنہوں نے پوچھا کہ کیا پی ٹی آئی والے گیس کمپنی کے ملازمین ہیں جو کہتے ہیں کہ سینیٹر عباس آفریدی کی موت گیس لیکیج دھماکہ میں ہوئی۔

ایک سوال کے جواب میں گورنرکا کہناتھا کہ حکومتی عہدایداروں اور پی ٹی آئی کے لوگوں کو تحقیقات مکمل کرنے سے قبل شک کی بنیاد پرایسے بیانات نہیں دینے چاہیئے۔ اس موقع پر گورنرنے کہا کہ خواب دیکھنے والی تو جیل میں قید ہے پھر ان کو کیسے پتہ چل گیا۔ سابق سینیٹر عباس آفریدی مرحوم کے بھائی سابق ایم پی اے اور پی پی پی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات املک امجد آفریدی پر ملک اسد قتل کے الزام میں گرفتاری پر رد عمل دیتے ہوئے گورنر نے کہا کہ فی الوقت امجد آفریدی کا مقدمہ عدالت میں ہے اور وہ اس پر کوئی بیان دینا نہیں چاہتے جس کی وجہ سے عدالتی کارروائی پر اثر پڑے۔

جب وقت آئے گا تو وہ اور ان کی پارٹی کا مؤقف سامنے آجائے گا۔قبل ازیں گورنر اور ان کے ہمراہ پی پی پی رہنماؤں کے وفد نے سابق سینیٹر عباس آفریدی کے اہل کانہ سے تعزیت کی اور عبا س آفریدی کی سیاسی و سماجی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ۔