Live Updates

مالی سال 2025-26کا پنجاب کا بجٹ 13کی بجائے 16جون کو پیش کیا جائیگا

بدھ 11 جون 2025 22:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2025ء)آئندہ مالی سال 2025-26کا پنجاب کا بجٹ 13کی بجائے 16جون بروز پیر کو صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ،رواں مالی سال کے مقابلے میں آئندہ مالی سال میں بھی صوبے کی تاریخ کاسب سے بڑے حجم کا سر پلس بجٹ ہوگا ،بجٹ میں نئے ٹیکسز عائد نہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق پنجاب کے ترقیاتی بجٹ کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے ،مجوزہ ترقیاتی بجٹ میں مجموعی طور پر 1076ارب روپے مقامی فنڈنگ جبکہ 124ارب 30کروڑ روپے غیر ملکی فنڈنگ سے حاصل کیے جائیں گے۔

ترقیاتی جٹ میںمجموعی طور پر 2750ترقیاتی اسکیمیںشامل ہوں گی جن میں سے 1412جاری منصوبوں کے لیے 536ارب روپے اور 1353نئی اسکیموںکے لیے 457ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے،32پرانے ترقیاتی پروگرامز کے لیے 207ارب روپے، وزیراعلی لوکل روڈ پروگرام بلاک کے لیے 100ارب روپے اور صاف پانی اتھارٹی کو مزید اضلاع تک توسیع دینے اور اس مد میں4ارب 34کروڑ 71لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دئیے جانے کا امکان ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وزیراعلی پنجاب سکولز میل پروگرام کے لیے 9ارب ، وزیراعلی ٹریکٹر پروگرام کے لیے 10 ارب ،زراعت ہائوس کی تعمیر و مرمت کے لیے 75کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے اور یہ منصوبہ تین سالوں میں مکمل کیا جائے گا۔آئندہ بجٹ میں پنجاب میں آم کی پیداوار بڑھانے کے لیے تین سالہ منصوبہ لایا جا رہا ہے، جس کے لیے سالانہ 75کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے،پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے 50کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میںٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ہائوس قائم کرنے کی بھی تجویز ہے جس کے لیے آئندہ مالی سال میں50کروڑ روپے کی تجویز دی گئی ہے۔آسان کاروبار فنانس کے لیے 89ارب روپے اور بزنس فیسیلیٹیشن سنٹرز کی توسیع کے لیے 75کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔آسان کاروبار فنانس نارتھ کے لیے 8ارب اور سائوتھ کے لیے 6ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔

ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں وفاق کی پیروی کئے جانے کا امکان ہے ۔ تعلیم کے ترقیاتی بجٹ کے لئی110ارب روپے ،صحت کے بجٹ میں 90ارب روپے اضافے کی تجویز دی ہے۔پنجاب حکومت کی جانب سے سیاحت پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس تناظر میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 600فیصد اضافہ متوقع ہے۔ذرائع کے مطابق پنجاب بھر میں صاف پانی اور سینیٹیشن سے متعلق متعدد اسکیمیں لائی جائیں گی جبکہ دیہی علاقوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ ماڈل ویلجز میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بھی تجویز کیا گیا ہے ۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لیے ایک ارب ،گورنمنٹ ہائی سیکنڈری سکولوں میں اس مقصد کے لئی75کروڑ اورسرکاری کالجوں میں اس سولر سسٹم کے منصوبے کے لئی3ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔گورنر ہائوس کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لیے 20کروڑ روپے، سولر بیسڈ ہائیڈرو پمپس کے لیے 40کروڑ روپے اور سیف سٹیز اتھارٹی کو سولر پر منتقل کرنے کے لیے 33کروڑ 94لاکھ روپے رکھنے کی تجویز دی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میںنئی الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی بھی تجویز ہے سج کے لئے ابتدائی طور پر 3کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔وزیر خزانہ مجتبی شجاع الرحمان کے مطابق پنجاب بجٹ کی تیاری جاری ہے، کچھ وقت لگے گا، بجٹ ٹیکس فری ہوگا، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جارہا۔اس سے قبل پنجاب کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات