Live Updates

وزیراعظم کا چیئرمین سینیٹ و سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس

شہباز شریف نے سپیکر ایاز صادق اور چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سے اس حوالے سے رپورٹ طلب کرلی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 12 جون 2025 11:40

وزیراعظم کا چیئرمین سینیٹ و سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جون 2025ء ) وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سپیکر اور چیئرمین سینیٹ سے اس حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ہے، رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم کی جانب سے سپیکر اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے سوال کیا گیا کہ ’چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، سپیکر، ڈپٹی سپیکر کی تنخواہیں بڑھائی گئیں ان کی تنخواہیں ڈھائی لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 21 لاکھ روپے ماہانہ کردی گئیں؟‘ اس پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جواب دیا کہ ’یہ دیکھیں وزراء، وزرائے مملکت، پارلیمنٹیرینز کی تنخواہیں آخری دفعہ کب بڑھی تھیں، وزراء کی تنخواہوں میں آخری دفعہ اضافہ 2016ء میں ہوا تھا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی بات کرتے ہیں تو وزراء کی بھی بڑھنی چاہیئے، اگر ہر سال تنخواہ بڑھتی رہتی تو ایک دم بڑھنے والی بات نہ ہوتی‘۔

(جاری ہے)

دوسری طرف کابینہ اراکین کے بجٹ میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا، سینئر صحافی آصف بشیر چوہدری کی رپورٹ کے مطابق قرضے لے کر اخراجات کرنے والی سرکاری ملازمین کی پنشن اور تنخواہوں میں صرف 7 سے 10 فیصد اضافہ کرنے والی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے دوران وفاقی وزراء، وزیر اعظم کے مشیران کے بجٹ میں کروڑوں روپے کا اضافہ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

ایک جانب وزیر خزانہ کی جانب سے بیان دیا گیا ہے کہ حکومت بجٹ میں جو کچھ ریلیف دے رہی ہے وہ قرضے لے کر دے رہی ہے، مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں، مالی خسارے کی وجہ سے ہر چیز قرضہ لے کر کر رہے ہیں، ہمیں اپنی چادر کے مطابق آگے چلنا ہے تو دوسری جانب وفاقی کابینہ کے اراکین کیلئے خزانے کے منہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران کابینہ ڈویژن کے لیے 68 کروڑ 87 لاکھ روپے کا بجٹ بھی مختص کیا جا رہا ہے، وفاقی بجٹ میں معاونین خصوصی کے لیے بجٹ 3 کروڑ 70 لاکھ روپے سے بڑھا کر 11 کروڑ 34 لاکھ روپے کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ سینٹرل کار پول کے لیے 62 کروڑ روپے کا بجٹ رکھنے کی تجویز ہے، اسی طرح وزیر اعظم کے اخراجات میں بھی 14 کروڑ روپے کا بڑا اضافہ ہو گا۔

ایک ایسے وقت میں جب ملک میں تقریباً آدھی آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے اور عام آدمی سے مزید قربانی مانگ کر تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں، وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ کر دیا گیا ہے اور اب یہ رقم تقریباً 86 کروڑ روپے ہوگئی ہے، بجٹ میں وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کے لیے 9 کروڑ روپے کا بجٹ، وزیراعظم ہاؤس کی ڈسپنسری کے لیے 1 کروڑ 44 لاکھ روپے اور وزیراعظم ہاؤس کے باغیچے کے لیے 4 کروڑ 48 لاکھ روپے بجٹ رکھنے کی تجویز ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم کے دوروں کے لیے 60 لاکھ روپے اور پی ایم چیرٹی کے لیے 42 لاکھ روپے بجٹ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، وفاقی اور وزراء مملکت کے لیے بجٹ 27 کروڑ سے بڑھا کر 50 کروڑ 54 لاکھ روپے ، وزیراعظم کے مشیران کے لیے بجٹ 3 کروڑ 61 لاکھ روپے سے بڑھا کر 6 کروڑ 31 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، قومی اسمبلی کے بجٹ میں آئندہ مالی سال 28فیصد اضافے کی تجویز ہے جو 12 ارب 73 کروڑ سے بڑھا کر 16 ارب 29کروڑ روپے کر دیا گیا ہے جب کہ سینٹ کا بجٹ آئندہ مالی سال 9ارب ساڑھے 5کروڑ روپے رکھا گیا ہے جو رواں مالی سال 7ارب 24 کروڑ روپے تھا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات