Live Updates

پشاور ہائی کورٹ کا صوبائی حکومت سے بجٹ میں فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ

جمعرات 12 جون 2025 15:35

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2025ء) پشاور ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جوڈیشل انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) کا کم از کم 10 فیصد بجٹ مختص کیا جائےاس حوالے سے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی ہدایت پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو باضابطہ خط بھی ارسال کر دیا گیا ہے۔عدالتی دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا، بشمول ضم شدہ اضلاع، میں جوڈیشل انفراسٹرکچر کی شدید کمی درپیش ہے، جس کے باعث انصاف کی بروقت فراہمی ممکن نہیں ہو رہی۔

جاری منصوبے فنڈز کی قلت کے باعث سست روی کا شکار ہیں، جبکہ عوام کو بنیادی عدالتی سہولیات میسر نہیں دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کےسالانہ ترقیاتی پروگرام میں پشاور ہائی کورٹ کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے صرف 7 ارب روپے مختص کیے گئے تھے، جو کل ترقیاتی بجٹ کا محض 2.8 فیصد بنتا ہے۔

(جاری ہے)

بعدازاں یہ رقم مزید کم کر کے 6 ارب روپے کر دی گئی، جسے عدالتی نظام کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

فنڈز کی بروقت فراہمی نہ ہونے کے باعث بعض منصوبے، جو 2013 میں شروع کئے گئے تھے، تاحال مکمل نہیں ہو سکے۔ ان منصوبوں میں عدالتی عمارات، کورٹ رومز، وکلا کے چیمبرز اور دیگر بنیادی انفراسٹرکچر شامل ہیں۔چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے زور دیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں جوڈیشل انفراسٹرکچر کے لئے کم از کم 10 فیصد بجٹ مختص کیا جائے تاکہ عدالتی نظام کو مضبوط بنایا جا سکے اور عوام کو جلد انصاف فراہم ہو۔

پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے جمع کروائی گئی فائنل سالانہ ترقیاتی پروگرام کے ڈرافٹ میں 6 ارب 33 کروڑ روپے کی درخواست کی گئی ہے، جس کا مقصد جاری اور زیر التوا منصوبوں کی بروقت تکمیل اور عدالتی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔عدالتی ماہرین کے مطابق اگر عدالتی نظام کو مالی لحاظ سے مضبوط نہ کیا گیا تو انصاف کی فراہمی کا عمل مزید متاثر ہو سکتا ہے، جس کے نتائج براہ راست عوام کو بھگتنا ہوں گے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات