لاہور ہائیکورٹ کا مقدمات کی تفتیش کے لئے فوڈ سیفٹی آفیسرز کی ٹیمیں تشکیل نہ دینے پر اظہار برہمی

جمعرات 12 جون 2025 20:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2025ء) فوڈ ایکٹ کے تحت درج مقدمات کی تفتیش کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ مقدمات کی تفتیش کے لئے فوڈ سیفٹی آفیسرز کی ٹیمیں تشکیل نہ دینے پر سخت برہم ، ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید 18 جون کو طلب کرتے ہوئے سیکرٹری خوراک سے بھی تحقیقاتی ٹیموں کی تشکیل کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ملزم نجم محمود کی عبوری درخواست ضمانت سماعت کی۔ پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شاہد نواب چیمہ پیش ہوئے۔ ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ اس کیس کی سماعت اے ایس آئی کررہا ہے فوڈ ایکٹ کے تحت ملزم سے تفتیش نہیں ہورہی۔ جسٹس علی ضیاء باجوہ نے پولیس کے اسٹنٹ سب انسپکٹر کے تفتیش کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ فوڈ اتھارٹی ایکٹ کے تحت درج مقدمہ کی تفتیش پولیس افسر اور فوڈ سیفٹی افسر ہی کرسکتا ہے، پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ کے تحت ایسے جرم کی تفتیش ایک پولیس افسر کیسے کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس علی ضیاء باجوہ نے حکم دیا کہ ڈی جی فوڈ اتھارٹی پیش ہوکر وضاحت کریں کہ پولیس ایسے مقدمات کی تفتیش اکیلے کیسے کررہی ہے۔ عدالت نے سیکرٹری فوڈ کو اپنی رپورٹ سینئر افسر کے ذریعے عدالت پیش کرنے کا حکم بھی دیا ،عدالت نے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست میں 18 جون تک توسیع کردی۔