درجہ حرارت بڑھنے سے نکسیر پھوٹنے کے مرض نے وبائی شکل اختیار کر لی

جمعرات 12 جون 2025 21:10

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2025ء) گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافے اور درجہ حرارت بڑھنے سے نکسیر پھوٹنے کے مرض نے وبائی شکل اختیار کر لی ہے۔راولپنڈی اور اسلام اباد کے جڑواں شہروں میں روزانہ بڑی تعداد میں نکسیر پھوٹنے سے متاثرہ مریضوں کو ہسپتالوں میں لایا جا رہا ہے۔ماہر سرجن پروفیسر آف ای این ٹی ڈاکٹر اسلم چوہدری نے موسمی شدت کے مضر صحت اثرات سے بچاؤ کے لیے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ ہیٹ ویو سے بچنے کے لیے ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں ،تیز دھوپ میں ننگے سر باہر جانے سے گریز کیا جائے، سر کو گیلے کپڑے سے ڈھانپ کر رکھیں ۔

ڈاکٹر محمد اسلم چوہدری نے کہا کہ گرمی کی وجہ سے ناک کے نسیں خشک ہو کر چٹخ جاتی ہیں یا ہلکی سی خارش کی وجہ سے ناک سے نکسیر کی صورت میں خون کا بہاؤ شروع ہو جاتا ہے جو مریضوں کے لیے پریشانی کا باعث بنتا ہے ،اس صورتحال سے بچنے کے لیے سر کو ممکن حد تک ٹھنڈا رکھاجائے، وضو کی طرح سے ناک میں پانی ڈال کر ناک کو تر رکھا جائے اور نکسیر جاری ہونے کی صورت میں ناک بند کرکے سر پر ٹھنڈا پانی ڈالا جائے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر محمد اسلم چوہدری نے کہا کہ مناسب ادویات کے استعمال سے بھی نکسیر سے بچاؤ ممکن ہے لیکن اس کا اصل علاج یہی ہے کہ شدید گرمی کے عالم میں ہیٹ ویو سے ممکن حد تک بچاؤ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ لاپرواہی اور موسمی اعتبار سے غیر مناسب گرم تاثیر کی حامل غذاؤں کے استعمال سے جسمانی درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے اور ایسی صورت میں ہیٹ ویو کا شکار ہونے سے نکسیر کا پھوٹنا ایک قدرتی امر ہے۔ڈاکٹر محمد اسلم چوہدری نے کہا کہ گرمی کے موسم میں ٹھنڈی تاثیر کے حامل تازہ پھلوں مشروبات اور غذاؤں کا استعمال کیا جائے تاکہ جسم میں ہیٹ ویو کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو اور گرمی کے عالم میں نکسیر پھوٹ نے سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :