Live Updates

بی جے پی کی اندرونی کشمکش: قیادت کا بحران یا نظریاتی تقسیم سوالیہ نشان

جمعہ 13 جون 2025 17:07

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جون2025ء) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اس وقت ایک سنگین اندرونی بحران سے دوچار ہے جو صرف تنظیمی معاملات تک محدود نہیں، بلکہ ایک گہرا نظریاتی تصادم بھی نمایاں کر رہا ہے۔ پارٹی کے اندر مختلف گروہ اور دھڑے اپنے مفادات اور نظریات کے تحت سرگرم ہیں، جو بی جے پی کی سیاسی قوت اور اتحاد کو شدید چیلنجز پیش کر رہے ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، بی جے پی کی قیادت میں تبدیلی کی باتیں زور پکڑ رہی ہیں، خاص طور پر پارٹی کے موجودہ صدر جے پی نڈا کی مدت صدارت کے اختتام کے قریب آتے ہی۔ پارٹی کی نئی قیادت کے لیے جنوبی بھارت سے کسی فرد کو منتخب کرنے کی تجویز پر بھی بات ہو رہی ہے، جس میں مرکزی وزیر جی کشن ریڈی اور مہیلا مورچہ کی صدر وناتھی سری نواسن جیسے نام شامل ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم، بی جے پی کے اندر مختلف نظریاتی دھڑوں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ رہے ہیں۔ ایک طرف یوگی آدتیہ ناتھ کے حامی چاہتے ہیں کہ اتر پردیش کی اہم ریاست میں ان کا اثر قائم رہے، تو دوسری طرف ہندوتوا نظریے کے شدت پسند حلقے سخت گیر قیادت کی حمایت کر رہے ہیں۔ دوسری جانب بی جے پی کا لبرل دھڑا عالمی سطح پر قابل قبول اور معتدل قیادت کا خواہاں ہے۔

اس دوران، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی خاموشی بھی سوالات کا باعث بنی ہوئی ہے، کیونکہ پارٹی کی قیادت میں تبدیلی کا عمل اس کی نگرانی میں کیا جائے گا۔ مختلف ریاستوں میں نئی قیادت کے انتخاب میں ذات پات اور علاقائی سیاست کی پیچیدگیاں بھی فیصلوں میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں، خصوصاً اتر پردیش، گجرات اور مدھیہ پردیش جیسی اہم ریاستوں میں۔ بی جے پی کی موجودہ داخلی کشمکش بھارت کے سیاسی نظام کی کمزوریوں کو اجاگر کرتی ہے اور یہ سوالات اٹھاتی ہے کہ کیا یہ پارٹی ایک بار پھر اپنے نظریاتی تضادات کو حل کر پائے گی یا اس کی وحدت مزید ٹوٹے گی۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات