مودی حکومت نے خارجہ پالیسی کارپوریٹ مفادات کے ہاتھوں گروی رکھ دی

کانگریس نے ORF کے ریلائنس انڈسٹریز سے تعلقات اور وزیر خارجہ کے بیٹے کی شمولیت پر سوال اٹھا دیے

جمعہ 22 اگست 2025 11:22

مودی حکومت نے خارجہ پالیسی کارپوریٹ مفادات کے ہاتھوں گروی رکھ دی
نئی دہلی  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اگست2025ء)  ریسرچ فاؤنڈیشن (ORF)، پر خارجہ پالیسی میں مداخلت اور ایک "متوازی وزارتِ خارجہ" کے طور پر کام کرنے کے الزامات نے ایک نیا موڑ اختیار کر لیا ہے، کیونکہ اب یہ معاملہ سیاسی جنگ کا حصہ بن گیا ہے۔ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور ان کی پارٹی اس معاملے پر خاصی فعال ہو چکی ہے اور حکومت پر سخت حملے کر رہی ہے۔

راہل گاندھی کا حکومت پر بڑا حملہ حالیہ دنوں میں، راہل گاندھی نے اپنی انتخابی مہم اور سوشل میڈیا دونوں پلیٹ فارمز پر اس معاملے کو زور و شور سے اٹھایا ہے۔ انہوں نے براہِ راست وزیراعظم نریندر مودی پر الزام لگایا ہے کہ وہ ملک کی خارجہ پالیسی کو کارپوریٹ ہاوسز کے مفادات کے تحت چلانے کی اجازت دے رہے ہیں۔ گاندھی کا کہنا ہے کہ "یہ کوئی راز نہیں ہے کہ نریندر مودی کے سائے تلے، امبانی اور اڈانی جیسے صنعتکار ملک کی پالیسیوں کو کنٹرول کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اب یہ بات کھل کر سامنے آ چکی ہے کہ خارجہ پالیسی بھی ان سے محفوظ نہیں ہے۔" راہل گاندھی اور کانگریس کے دیگر رہنماؤں نے خاص طور پر ORF کے ریلائنس انڈسٹریز سے مالی تعلقات اور وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر کے بیٹے کی ادارے میں شمولیت کا حوالہ دیا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ یہ ایک واضح "کانفلکٹ آف انٹرسٹ" ہے جو حکومت کی شفافیت پر سوال اٹھاتا ہے۔ کانگریس کا مطالبہ ہے کہ اس پورے معاملے کی ایک آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

بی جے پی کا دفاع اور جوابی بیانات بی جے پی نے ان الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں "سیاسی ہتھکنڈہ" قرار دیا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان نے کہا ہے کہ کانگریس کے پاس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے کوئی ٹھوس دلیل نہیں ہے، اس لیے وہ ایسے بے بنیاد اور گمراہ کن الزامات لگا رہے ہیں۔ انہوں نے ORF کو ایک معزز اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تھنک ٹینک قرار دیا جو بھارت کے وقار کو بڑھا رہا ہے۔

حکمران جماعت کا کہنا ہے کہ رائسینا ڈائیلاگ جیسی تقریبات عالمی سطح پر بھارت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں اور یہ خارجہ پالیسی کی کامیابی کا ثبوت ہیں۔ بی جے پی کے مطابق، ORF کی کامیابی کو سیاسی عینک سے دیکھنا درست نہیں اور اس طرح کے الزامات ملک کو عالمی فورمز پر کمزور کرنے کی کوشش ہیں۔ سیاسی میدان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی ORF کا معاملہ اب صرف پالیسی اور تھنک ٹینک کی دنیا تک محدود نہیں رہا بلکہ یہ ایک سیاسی ہتھیار بن چکا ہے۔

کانگریس اسے مودی سرکار کی کارپوریٹ سے قربت کی ایک اور مثال کے طور پر پیش کر رہی ہے، جبکہ بی جے پی اسے اپوزیشن کی جانب سے "قوم مخالف" مہم کا حصہ قرار دے رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تنازعہ آنے والے دنوں میں مزید شدت اختیار کر سکتا ہے کیونکہ اپوزیشن اس مسئلے کو عوام میں لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ مودی حکومت کے تحت بھارت کی پالیسیاں، جن میں خارجہ پالیسی بھی شامل ہے، نجی مفادات کے لیے ہائی جیک کی جا رہی ہیں۔