حکومت سندھ نے ترقیاتی بجٹ کا 80 فیصد جاری منصوبوں اور 20 فیصد نئے منصوبوں کے لئے مختص کیا

جمعہ 13 جون 2025 21:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2025ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسمبلی میں سالانہ بجٹ پیش کرتے ہوئے مالی سال 2025-26 کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کا اعلان کیا جس کا مجموعی حجم 1,018 ارب روپے ہے۔جاری اعلامیہ کے مطابق صوبائی اے ڈی پی 520 ارب روپے پر مشتمل ہے جبکہ اسے ضلعی اے ڈی پی، غیر ملکی منصوبہ جاتی معاونت (ایف پی اے) اور وفاقی پی ایس ڈی پی گرانٹس کے ذریعہ تقویت دی گئی ہے۔

یہ جامع ترقیاتی منصوبہ صوبے بھر میں بحالی، بنیادی ڈھانچے کی بہتری، سماجی خدمات کی فراہمی اور پائیدار ترقی پر مرکوز ہے۔صوبائی اے ڈی پی کا کل حجم 520 ارب روپے ہے، ضلعی اے ڈی پی کےلیے 55 ارب روپے رکھے گئے ہیں، غیر ملکی منصوبہ جاتی معاونت کا حصہ 366.72 ارب روپے ہوگا، وفاقی پی ایس ڈی پی سے 76.28 ارب روپے شامل ہوں گے۔

(جاری ہے)

سیلاب سے متاثرہ اسکولوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی تاکہ تعلیمی رسائی بہتر ہو ، سروس کی فراہمی میں بہتری کےلیے صحت کی سہولیات کو اپ گریڈ کرنا۔

موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ زرعی نظام اور آبپاشی کی بحالی، صاف پانی اور نکاسیٔ آب کی فراہمی کے ذریعے عوامی صحت کا تحفظ، سڑکوں اور شہری انفراسٹرکچر کی بہتری، بشمول کراچی میں ماس ٹرانزٹ اور سیف سٹی منصوبے، گرین انرجی اور قابلِ تجدید توانائی منصوبوں کا آغاز، غذائی معاونت، کمیونٹی انفراسٹرکچر، اور کم لاگت رہائش کے ذریعہ غربت میں کمی ترقیاتی ترجیحات میں شامل ہے۔

اے ڈی پی میں 3,642 ترقیاتی اسکیمیں شامل ہیں، جن کے لیے 400.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔3161 جاری منصوبوں کے لیے 82.6 فیصد رقم رکھی گئی ہے۔ 481 نئے منصوبوں کے لیے 17.4 فیصد جبکہ خصوصی ترقیاتی اقدامات کے لیے 119.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔بجٹ میں شعبہ تعلیم کےلیے 102.8 ارب روپے، صحت کےلیے 45.4 ارب روپے، آبپاشی کےلیے 84 ارب روپے، بلدیاتی حکومت کےلیے 132 ارب روپے، ورکس اینڈ سروسز کےلییے 143 ارب روپے، توانائی (تھر کول اور قابلِ تجدید منصوبے شامل) کےلیے 36.3 ارب روپے، زراعت، لائیو اسٹاک اور ماہی گیری کےلیے 22.5 ارب روپے، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ منصوبوں کےلیے 59.7 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

حکومت نے جاری منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دیتے ہوئے ترقیاتی بجٹ کا 80 فیصد ان کے لیے مختص کیا ہے جبکہ 20 فیصد بجٹ نئے منصوبوں کے لیے رکھا گیا ہے۔ خاص ترجیح سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی، توانائی کے منصوبے، کراچی شہر کے ترقیاتی اقدامات اور صاف پانی و نکاسیٔ آب جیسے پائیدار ترقی کے اہداف کو دی گئی ہے۔پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ، پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق منصوبوں کی منظوری کے عمل کو تیز کرے گا اور مالیاتی ریلیز کے سخت اصول اپنائے جائیں گے تاکہ منصوبے بروقت مکمل ہو سکیں۔

مزید برآں جون 2025 میں ختم ہونے والے منصوبوں کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی جائے گی تاکہ منصوبہ جات میں تسلسل برقرار رکھا جا سکے۔رواں سال کے دوران 1,460 ترقیاتی اسکیمیں مکمل کی گئیں جو حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ سیلاب متاثرین کے لیے 400,000 سے زائد مکانات تعمیر کیے گئے جبکہ مزید زیر تعمیر ہیں۔کل ترقیاتی اخراجات 468 ارب روپے تک پہنچے، جن میں ریلیز شدہ فنڈز کا 73 فیصد استعمال کیا گیا۔یہ جامع اے ڈی پی سندھ حکومت کے پائیدار ترقی، انفراسٹرکچر کی بہتری اور سماجی بہبود کے عزم کا مظہر ہے جس کا مقصد معاشی ترقی کو فروغ دینا اور صوبے بھر میں عوام کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانا ہے۔