Live Updates

بلوچستان میں بارڈر ٹریڈ کی اجازت دی جائے ،عثمان بادینی

پیر 16 جون 2025 14:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) جے یو آئی (ف) کے رکن قومی اسمبلی عثمان بادینی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بارڈر ٹریڈ کی اجازت دی جائے تو ہمارے لوگوں کو ملک میں کہیں روزگار کیلئے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ پیر کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بلوچستان میں سرحدوں پر تجارت بند کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں رہنے والے ہر بچے کو زندگی کی سہولیات پر پورا حق حاصل ہے اسی طرح بلوچستان میں رہنے والے عوام کو بھی ملک کے وسائل پر ہر قسم کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینڈک اور ریکوڈک منصوبوں سے بھی ہمیں اپنے حالات بدلنے کا ابھی تک کوئی موقع نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں پانی اور بجلی سمیت زندگی کی دیگر سہولیات میسر نہیں ہیں ان حالات میں ہم ان بڑے منصوبوں سے ملک کی تقدیر کیسے بدل سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بسیمہ خاران شاہراہ کی تعمیر جو پچھلے تین بجٹ میں آ رہا ہے اس کیلئے صرف 50 لاکھ روپے مختص کرنا درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں کہتے کہ سندھ پنجاب اور کے پی صوبوں کو ان کے حقوق نہ دیں لیکن ہم یہ بھی کہتے ہیں کہ بلوچستان کے عوام کو ملکی وسائل پر حق دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بچے پڑھے لکھے ہیں انہیں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر بلوچستان کے لوگوں کو بارڈر ٹریڈ کی اجازت دے دی جائے تو بلوچستان کی کسی بھی شخص کو کہیں بھی روزگار کے لیے جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات