Live Updates

قومی اسمبلی اجلاس، نان فائلررشتہ مانگیں گے تو کوئی رشتہ نہیں دیگا،عبدالقادر پٹیل کے نان فائلرز پالیسی پر طنزیہ جملے، سپیکر بھی مسکراتے رہے

کیا حکومتی بنچوں کو پتہ ہے کہ 114 سی کیا ہے؟ یہ 114 سی نا اہل افراد ہیں،اس بار کہا گیا ہے کہ یہ 114 سی بینکوں میں اکاؤنٹس نہیں کھلوا سکتے، اپنے ہی اکاؤنٹس سے یہ پیسے نہیں نکلوا سکتے، رہنماء پیپلزپارٹی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 16 جون 2025 15:30

قومی اسمبلی اجلاس، نان فائلررشتہ مانگیں گے تو کوئی رشتہ نہیں دیگا،عبدالقادر ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16جون 2025)قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں بحث کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنماء عبدالقادر پیٹل نے اظہار خیال کرتے ہوئے نان فائلرز شہریوں سے متعلق پالیسی پر طنزیہ جملے کہے جنہیں سن کر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بھی مسکراتے رہے،عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں ذاتی مسائل سے نکل کر چھوٹی سوچ سے نکل کر ملک کی جغرافیائی صورتحال کو دیکھنا چاہیے۔

کیا حکومتی بنچوں کو پتہ ہے کہ 114 سی کیا ہے؟ یہ 114 سی نا اہل افراد ہیں۔ اس بار کہا گیا ہے کہ یہ 114 سی بینکوں میں اکاؤنٹس نہیں کھلوا سکتے۔ اپنے ہی اکاؤنٹس سے یہ پیسے نہیں نکلوا سکتے۔ یہ سٹاک مارکیٹ میں نہیں جا سکتے۔رہنماء پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ آرٹیکل 23 اور 18 کی شخصی آزادی کی تو خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

یہ منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں بیچ نہیں سکتے، خرید نہیں سکتے ان کے اکاؤنٹس سیز ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی آربٹری پرسنٹیج خیالی پرسنٹیج سیٹ کی گئی ہے اس میں کچھ چیزیں لکھنا بھول گئے ہیں جو نان فائلرز کیلئے لکھی جا سکتی ہیں اگر یہ رشتہ مانگیں گے تو ان کو کوئی رشتہ نہیں دے گا۔ یہ سموسے خریدیں گے تو ان کو ساتھ میں چٹنی نہیں ملے گی۔ چلتے ہوئے یہ دو پیروں کا استعمال نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک پیر کا استعمال کر کے لنگڑا کر چلیں گے تاکہ دور سے پتہ چلے کہ یہ نان فائلر جا رہا ہے۔

عبدالقادر پٹیل کے نان فائلرز پر طنزیہ جملے کہنے پر سپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق بھی ان کی تقریر سن کر مسکراتے رہے۔عبدالقاد رپیٹل نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ یہ رسم ہے کہ ہمیشہ ہم تقریریں کرتے ہیں۔ ہم بجٹ کا سہارا لیتے ہیں تمام امور پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔ ہم آئسولیشن میں تو بالکل یہ نہیں کرسکتے۔ اس سال کا بجٹ جنگوں کے سائے تلے بننا والا بجٹ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سال کا بجٹ بدلتے ہوئے ایشیا اور دنیا کی صورتحال کا بجٹ ہے۔ ہمیں کسی بھی وقت کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ذاتی مسائل سے نکل کر ملکی اور جغرافیائی صورتحال پر زیادہ توجہ مرکوز ہونی چاہئے۔عبد القادر پٹیل نے کہا کہ شاید حکومتی بینچوں میں یہ خوش فہمی ہے کہ پیپلز پارٹی ہر چیز کو سپورٹ کر جائے گی ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔ کسی ایسی چیز کو سپورٹ کرنے نہیں جارہے جو عوام اور ملکی مفاد کے خلاف ہو۔رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ صرف بجٹ پر فوکس کر کے ہی چلتے رہیں گے تو یہ ممکن نہیں، اس سال کا بجٹ متقاضی ہے۔ ہمیں کسی بھی وقت کسی بھی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا ہو سکتا ہے۔

Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات