اعلیٰ تعلیم کا فروغ کسی بھی قوم کی ترقی اور بقاکیلئے ضروری ہے،صنفی مساوات کو ہر تعلیمی پالیسی اور انتظامی فیصلے کا لازمی جزو ہونا چاہیے، سید یوسف رضا گیلانی

بدھ 18 جون 2025 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2025ء) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اعلیٰ تعلیم کا فروغ کسی بھی قوم کی ترقی اور بقا کے لئے ضروری ہے،تعلیم محض روزگار حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ خودداری، وقار اور سماجی ترقی کا بنیادی سبب ہے،صنفی مساوات کو ہر تعلیمی پالیسی اور انتظامی فیصلے کا لازمی جزو ہونا چاہئے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام فیکلٹی، لیڈرشپ اینڈ مینجمنٹ ایکسیلینس کانفرنس 2025 کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اساتذہ، تعلیمی منتظمین اور پالیسی ساز ہی کسی قوم کے فکری اور اخلاقی مستقبل کے اصل معمار ہوتے ہیں۔انہوں نے ہائر ایجوکیشن کمیشن، نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن اور ایچ ایف ڈی پی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان اداروں نے تعلیم کے شعبے میں معیار، جوابدہی اور جدت کے اصولوں کو اپناتے ہوئے حقیقی تبدیلی کی بنیاد رکھی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دیا کہ تعلیم محض روزگار حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ خودداری، وقار اور سماجی ترقی کی راہ ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ ایچ ایف ڈی پی اقدام کے تحت اس سال 86 سرکاری جامعات کے 4,000 سے زائد فیکلٹی ممبران، خواتین اور یونیورسٹی منتظمین کو تربیت فراہم کی گئی۔ انہوں نے اسے صرف تربیتی سرگرمی نہیں بلکہ ترقی پسند مستقبل کی طرف ایک انقلابی قدم قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے محض نصاب کی تدریس کے مراکز نہیں بلکہ قوم سازی کے اہم مراکز ہیں۔ اساتذہ محض معلومات فراہم کرنے والے نہیں بلکہ کردار سازی کے معمار، جمہوری اقدار کے علمبردار اور فکری آزادی کے محافظ ہیں۔ انہوں نے جامعات کے منتظمین کے ویژن ، شفافیت اور عوامی خدمت کے جذبے کو بھی سراہا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے عالمی ترقیاتی شراکت داروں جیسے ورلڈ بینک، برٹش کونسل اور دیگر اداروں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی شراکت محض انفراسٹرکچر یا تربیتی پروگراموں تک محدود نہیں بلکہ انہوں نے ادارہ جاتی خود انحصاری، پائیداری اور جامع ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے با اختیار خواتین رہنمائی پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت تک اپنی حقیقی صلاحیت حاصل نہیں کر سکتا جب تک خواتین کو قیادت، تعلیم اور مواقع تک مساوی رسائی حاصل نہ ہو۔ صنفی مساوات کو ہر تعلیمی پالیسی اور انتظامی فیصلے کا لازمی جزو ہونا چاہئے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اس کانفرنس کے دوران جو خیالات، حکمت عملیاں اور روابط قائم ہوئے انہیں اب پالیسی اصلاحات، ادارہ جاتی ثقافت اور عملی نتائج میں تبدیل کرنا ہوگا،آئیے ہم اتحاد، جرات اور تعلیم کی انقلابی قوت پر غیر متزلزل یقین کے ساتھ آگے بڑھیں۔ ہماری اجتماعی طاقت ہی ایک روشن، مساوی اور خوشحال پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کی بنیاد ہے۔