چیئرمین کمیٹی نوید قمر کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کا اجلاس، کمیٹی نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں مجوزہ ترامیم کا جائزہ لیا

جمعرات 19 جون 2025 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2025ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نوید قمر کی زیرِ صدارت منعقد ہوا ۔کمیٹی نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں مجوزہ ترامیم کا جائزہ لیا۔ کمیٹی نے مجوزہ ترامیم کا شق وار معائنہ کیا اور تفصیلی غور و خوض کے بعد بیشتر شقوں کی منظوری دے دی۔ تاہم بعض دفعات میں ترامیم کی تجویز دی گئی، جبکہ دھوکہ دہی سے متعلق دفعات کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا تاکہ مزید غور کیا جا سکے۔

اس کے علاوہ، کمیٹی نے خام کپاس سے متعلق ایکسپورٹ فنانس اسکیم (EFS) کا جائزہ لینے کی سفارش کی، اور تجویز دی کہ مقامی پیداوار پر عائد ٹیکس کو درآمدی کپاس کے برابر لایا جائے۔ کمیٹی نے مزید ہدایت دی کہ یہ سفارشات سیکرٹری تجارت اور چیئرمین ایف بی آر کو عمل درآمد کے لیے بھیجی جائیں۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے پیٹرولیم پراڈکٹس (پٹرولیم لیوی) آرڈیننس 1961 میں ترامیم کا جائزہ لیا۔

کمیٹی نے اصولی طور پر مجوزہ ترامیم کی منظوری دی، اور وزارت کو ہدایت کی کہ وہ یہ وضاحت فراہم کرے کہ آیا یہ اقدام لیوی کے زمرے میں آتا ہے یا ٹیکس کے۔کمیٹی نے "ریگولیشن آف جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن آف الیکٹرک پاور ایکٹ 1997" میں مجوزہ ترامیم پر غور کیا۔ تفصیلی گفتگو کے بعد، کمیٹی نے وزارت کی جانب سے پیش کردہ نظرثانی شدہ ترمیمی مسودے کی منظوری کی سفارش کی۔

کمیٹی نے "نیو انرجی وہیکل ایڈاپشن لیوی ایکٹ 2025" کے مسودہ قانون میں مجوزہ ترامیم پر غور کیا۔ تفصیلی بحث کے دوران، کمیٹی نے مشاہدہ کیا کہ الیکٹرک گاڑیوں (EVs) کی منتقلی کے لیے کوئی جامع منصوبہ موجود نہیں، خصوصاً چارجنگ اسٹیشنز کی عدم دستیابی کے باعث۔ مزید برآں، اس قانون میں ہائبرڈ گاڑیوں کو شامل نہیں کیا گیا۔ ان وجوہات کی بناء پر، کمیٹی نے اس معاملے پر غور کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کرتے ہوئے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ ایک جامع اور قابلِ عمل منصوبہ پیش کرے۔

کمیٹی نے اسٹامپ ایکٹ میں مجوزہ ترامیم پر بھی غور کیا۔ بحث کے دوران کمیٹی نے توجہ دلائی کہ مجوزہ ترامیم میں “نان فائلر” کی اصطلاح استعمال کی جا رہی ہے، حالانکہ یہ کیٹیگری قانون سے نکال دی گئی ہے۔ اس تضاد کی روشنی میں، کمیٹی نے اس شق پر غور کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا۔ اجلاس میں جن معزز ارکانِ قومی اسمبلی نے شرکت کی، ان میں عمر ایوب خان، رانا ارادت شریف خان، سید سمیع الحسن گیلانی، محترمہ زیب جعفر، محمد عثمان اویسی، محمد جاوید حنیف خان، ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، محترمہ شرمیلا صاحبہ فاروق ہشام، محمد مبین عارف، اسامہ احمد میلا اور شہرام خان شامل تھے۔

وزیر خزانہ و محصولات، وزیر مملکت، سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔