بلوچستان میں انٹرنیٹ سروسز کی بندش کا فیصلہ سیکورٹی خدشات کی وجہ سے کیا گیا ہے‘ازالہ کیا جائیگا،ڈاکٹر طارق فضل چوہدری

جمعہ 15 اگست 2025 20:42

بلوچستان میں انٹرنیٹ سروسز کی بندش کا فیصلہ سیکورٹی خدشات کی وجہ سے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2025ء) ایوان بالا کو وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا ہے کہ بلوچستان میں انٹرنیٹ سروسز کی بندش کا فیصلہ سیکورٹی خدشات کی وجہ سے کیا گیا ہے اور طلباء سمیت عوام کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایوان بالا میں توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ بلوچستان کے 36اضلاع میں انٹرنیٹ سروسز بند ہیں انہوں نے کہاکہ اگست کے مہینے میں پورا پاکستان خوشی منا رہا ہے مگر بلوچستان میں معاملات دوسرا رخ اختیار کر لیتے ہیں اور وہاں پر مواصلات کے ذرائع بند کردئیے جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بند ہیں یہ ہمارا دستوری حق ہے کہ ہمیں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز فراہم کی جائے اس موقع پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہاکہ بلوچستان میں انٹرنیٹ کی بندش سیکورٹی صورتحال کی وجہ سے ہے انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ کسی بھی علاقے میں سیکورٹی اداروں کی جانب سے انٹرنیٹ سروسز کی بندش کی درخواست پر عمل درآمد کرتی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں لینڈ لائن پر بھی انٹرنیٹ سروسز بند کی گئی ہیں اور یہ بھی سیکورٹی صورتحال کی وجہ سے ہے انہوں نے کہاکہ ٹیلی فون سروسز بحال ہے مگر لینڈ لائن پر انٹرنیٹ بند ہے انہوں نے کہاکہ کوئٹہ کیلئے ہوائی اور زمینی راستے کھلے ہیں اور ٹرینیں بھی چل رہی ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان کے جس علاقے میں دہشت گردی ہوتی ہے اسی علاقے میں دہشت گردی کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ آمن و آمان کی صورتحال کو ٹھیک کرنے کیلئے ایسے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ 31اگست تک طلباء سمیت عوام نے جو پیکجز لئے ہیں وہ محفوظ رہیں گے۔

۔۔۔۔اعجاز خان