وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ سے یو این ہیبیٹیٹ کے وفد کی ملاقات

جمعہ 20 جون 2025 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2025ء) وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ سے یو این ہیبیٹیٹ کے ایک وفد نے جمعہ کو یہاں وزارت ہائوسنگ و تعمیرات میں ملاقات کی۔ وزارت کے اعلیٰ حکام جن میں سیکریٹری ہائوسنگ اینڈ ورکس حامد یعقوب شیخ، ڈائریکٹر جنرل ایف جی ای ایچ اے، سی ای او پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور ڈائریکٹر پالیسی و پلاننگ ونگ بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔

وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے ترجمان کے مطابق یو این ہیبیٹیٹ کے وفد میں وفد کی سربراہ و چیف لینڈ، ہائوسنگ اینڈ شیلٹر سیکشن اومبریٹا ٹیمپرا، چیف ٹیکنیکل ایڈوائزر یو این ہیبیٹیٹ پاکستان جان ٹیلر اور کنٹری ہیڈ یو این ہیبیٹیٹ پاکستان جاوید علی خان شامل تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر ہائوسنگ نے وفد کو خوش آمدید کہا اور پاکستان میں رہائشی مسائل کے حل کے لیے یو این ہیبیٹیٹ کی مسلسل معاونت پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے قومی ترقیاتی ترجیحات کے مطابق سستی رہائش کی فوری ضرورت پر زور دیا اور دنیا بھر کے کامیاب تجربات سے استفادہ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔اجلاس کے دوران وزارت کی ذمہ داریوں اور جاری اقدامات پر مبنی ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی گئی جس میں تقریباً 1 کروڑ رہائشی یونٹس کی کمی اور ہائوسنگ و انفراسٹرکچر کے شعبے میں درپیش چیلنجز کو اجاگر کیا گیا۔

ان چیلنجز میں زمین کی بلند قیمتیں، تکنیکی پیچیدگیاں، رہن (مارگیج) فنانس تک محدود رسائی اور زمین کے موثر استعمال کے لیے عمودی تعمیرات کی ضرورت شامل ہے۔اومبریٹا ٹیمپرا نے کم آمدنی والے اور محروم طبقوں کے لیے سستی رہائش کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نیروبی (کینیا) اور چین کے کامیاب عالمی تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے مالیاتی ماڈلز جیسے مارگیجز، بینک گارنٹی، مائیکرو فنانسنگ اور کرایہ پر مبنی رہائش کی تجاویز پیش کیں اور بتایا کہ کرایہ دارانہ ماڈل کے لیے استطاعت کے لحاظ سے عالمی رجحان پایا جاتا ہے۔

یو این ہیبیٹیٹ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ پاکستان کی مجوزہ نیشنل ہائوسنگ پالیسی 2025 کے جائزے میں ورلڈ بینک اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے ذریعے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ چونکہ یو این ہیبیٹیٹ ایک تکنیکی ادارہ ہے، اس لیے سفارش کی گئی کہ پالیسی جائزے کے بعد مالی معاونت کے لیے ورلڈ بینک سے رجوع کیا جائے۔یہ بھی طے پایا کہ پالیسی کے جائزے کے تین ہفتے بعد یو این ہیبیٹیٹ اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ایک مشترکہ مشاورتی اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ مزید تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

علاوہ ازیں ایک شہری تزئین نو کا پائلٹ منصوبہ جو ممکنہ طور پر کرایہ دارانہ رہائش پر مبنی ہوگا ، وفاقی دارالحکومت میں شروع کیا جائے گا جو کہ عالمی سطح پر کامیاب ماڈلز پر مبنی ہوگا۔ملاقات کا اختتام پائیدار، جامع اور ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ رہائشی حل کے لیے تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کے ساتھ ہوا۔