جنوبی وزیرستان کی ڈاکٹرانیلہ محسود نے انگریزی ادب میں پی ایچ ڈی مکمل کرلی

ہفتہ 21 جون 2025 21:47

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کی باہمت، باشعور اور علم دوست بیٹی ڈاکٹر انیلہ معسود نے انگریزی ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر کے خطے میں علمی میدان میں ایک نمایاں مثال قائم کر دی ہے۔ ان کا تعلق جنوبی وزیرستان کے معروف اور بااثر محسود قبیلے سے ہے اور وہ قبائلی رہنما ملک معسود احمد خان محسود کی صاحبزادی ہیں۔

ڈاکٹر انیلہ نے قرطبہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی پشاور سے انگریزی ادب میں اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی۔ ان کے تحقیقی مقالے کا عنوان "Desire, Love and Deprivation in The Ministry of Utmost Happiness and The House of Clay and Water" تھا، اس مقالے میں معروف ناول نگاروں اروندھتی رائے اور فریال علی گوہر کے ادبی کاموں کے ذریعے انسانی جذبات، سماجی ناہمواری اور محرومی جیسے گہرے موضوعات کا فکری و تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

تحقیق کے نگران کی حیثیت سے پروفیسر ڈاکٹر ثناء اشفاق قرطبہ یونیورسٹی نے رہنمائی کی جبکہ ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے ادیب پروفیسر ڈاکٹر مستنیر احمد نے بطور بیرونی ممتحن فرائض انجام دیے۔ ڈاکٹر انیلہ اس وقت گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج ٹانک میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تدریسی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اپنی کامیابی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ میری زندگی کا ایک اہم سنگِ میل ہے، جو میرے والدین کی دعاؤں، اساتذہ کی رہنمائی اور مسلسل جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

میں ہمیشہ سے ادب کو انسانی داخلی کیفیتوں کا آئینہ سمجھتی آئی ہوں اور یہی میرے مقالے کا بنیادی جذبہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا مقصد صرف ڈگری حاصل کرنا نہیں بلکہ ادب کے ذریعے معاشرے کو بہتر طور پر سمجھنا اور مثبت تبدیلی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ میری یہ کامیابی ان تمام بچیوں کے لیے ایک پیغام ہے جو قبائلی علاقوں میں رہ کر بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں۔

ماہرین تعلیم اور ادبی حلقوں نے ڈاکٹر انیلہ کی کامیابی کو جنوبی وزیرستان کے لیے ایک علمی سنگِ میل قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق یہ کارنامہ قبائلی خواتین کی تعلیمی پیش رفت کے لیے نئی راہیں ہموار کرے گا اور محرومیوں میں جکڑے معاشرے کے لیے روشنی کی ایک کرن بنے گا۔ قرطبہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر حمید اللہ خان علیزئی نے ڈاکٹر انیلہ معسود کو اس شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر انیلہ کی تحقیق اور تدریسی خدمات قوم کا سرمایہ ہیں۔

ان کی یہ کامیابی نہ صرف یونیورسٹی کے لیے باعثِ فخر ہے بلکہ جنوبی وزیرستان جیسے خطے کی بیٹی کے لیے ایک قومی اعزاز کی حیثیت رکھتی ہے۔ ڈاکٹر انیلہ کو اس کامیابی پر ادبی، تعلیمی اور قبائلی حلقوں کی جانب سے بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا گیا ہے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ مستقبل میں بھی تحقیق، تدریس اور ادبی خدمات کے میدان میں نمایاں کردار ادا کرتی رہیں گی۔