
وزیراعلیٰ مریم نواز جب تک بیانات پر معافی نہیں مانگتیں، ہم کسی قانون سازی میں حصہ نہیں لیں گے
نہروں کے مسئلے پر پیپلزپارٹی نے اعتراضات سی سی آئی میں دیئے لیکن وزیر اعلیٰ پنجاب نے کینال منصوبے کا افتتاح کردیا، پیپلزپارٹی سینیٹرضمیرگھمرو
ثنااللہ ناگرہ
منگل 30 ستمبر 2025
23:22

(جاری ہے)
وزیراعلیٰ مریم نواز کے بیانات پر پیپلزپارٹی اراکین نے قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ اجلاس سے بھی احتجاجاً واک آؤٹ کر دیا۔
اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے رکن قومی اسمبلی سحر کامران کے ہمراہ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کے حالیہ بیانات پر شدید مذمت اور افسوس کا اظہار کیا۔ شازیہ مری نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بھی ان بیانات پر مذمت کی گئی، مریم نواز قومی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں اور وزیراعظم کو اس معاملے کا نوٹس لینا ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا گیا اور اگر صورتحال یہی رہی تو مستقبل میں اجلاسوں میں شرکت نہ کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوید قمر نے پارلیمنٹ میں سیلاب متاثرین کے مسائل اجاگر کیے، جبکہ متاثرین کی نظریں پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف ہیں۔ لیکن حکومت پوائنٹ اسکورنگ اور بیان بازی میں مصروف ہے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف کی آواز بلند کی ہے۔ چار ملین سے زائد لوگ متاثر ہوئے، مگر حکومت تقسیم اور نفرت کو ہوا دے رہی ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوری نظام کے استحکام کے لیے ن لیگ کا ساتھ دیا، مگر ایسے بیانات سے اتحاد کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ عوام ہم سے سوال کرتے ہیں کہ ن لیگ کا ساتھ دینے سے ہماری سیاسی جگہ کیوں محدود ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہمیشہ مثبت سیاست کی اور سیلاب متاثرین کی مدد پر زور دیا، جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ذریعے شفاف طریقے سے 25 ہزار روپے متاثرین کو دیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانی اور ہوا کسی ایک صوبے کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی ملکیت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عالمی سطح پر دریائے سندھ کا مقدمہ لڑا۔ ایسے بیانات ملک کو نقصان پہنچاتے ہیں اور وزیراعظم کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔ شازیہ مری نے کہا کہ ہمارے ایف سی جوان آج بھی کوئٹہ میں ملک کے دفاع میں سرگرم ہیں۔ سیکورٹی کے معاملات پر تقسیم پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ “ہم دوسرے ممالک سے بات کرسکتے ہیں تو اپنے لوگوں سے کیوں نہیں کرسکتے؟ انہوں نے سوال اٹھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی صوبہ کسی کی ملکیت نہیں بلکہ پورے پاکستان کا ہے۔ پارلیمان کو مضبوط کرنے سے ہی جمہوریت مستحکم ہوگی۔ انہوں نے بین الاقوامی معاہدوں پر پارلیمان کو بریفنگ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس موقع پر رہنماء پی پی پی سحر کامران نے کہا کہ افواج پاکستان اندرون ملک اور سرحدوں پر چیلنجز کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ ہمیں پنجاب کی ترقی پر خوشی ہے، مگر سندھ میں بھی پراجیکٹ مکمل ہونے چاہئیں۔ نفرت کو ہوا دینا اور تقسیم کو بڑھانا ملک کے مفاد میں نہیں۔
مزید اہم خبریں
-
بحیثیت مسلمان اور پاکستانی کبھی بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے
-
ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع
-
حکومت نے رات گئے پٹرول اور ڈیزل مہنگا کر دیا
-
بانی پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کو حکومت میں مزید تبدیلیوں اور اصلاحات کی ہدایت کردی
-
وزیراعلیٰ مریم نواز جب تک بیانات پر معافی نہیں مانگتیں، ہم کسی قانون سازی میں حصہ نہیں لیں گے
-
نیتن یاہو نسل کشی کے باوجود صاف بچ نکلا
-
دربدر روہنگیا مہاجرین بین الاقوامی برادری کے ضمیر کا امتحان
-
جنرل اسمبلی: انڈیا کی طرف سے نام بگاڑنے پر پاکستان کا احتجاج
-
یوکرین پر ایک بار پھر روس کی رات بھر شدید بمباری
-
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی تشدد اور آباد کاری میں اضافہ، رپورٹ
-
نوجوانوں کی تحریک کا مقصد منصفانہ اور خوشحال معاشرہ، نیپالی سفیر
-
جوہری ہتھیار ترک کرنا خودمختاری سے ہاتھ دھونے کے مترادف، شمالی کوریا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.