مانسہرہ،محبوب آئی ہسپتال گاندھیاں میں ہسپتال مالکان اور ڈاکٹرز کی نااہلی، مریضہ اور بچہ جانبحق

ایس ایچ او لاری اڈا نے آپریشن تھیٹر کا دروازہ کھول کر دونوں نعشیں نکالیں،ایک ملزم گرفتار، لیڈی ڈاکٹر، ہسپتال انچارج اور دیگر موقع سے فرار

منگل 24 جون 2025 14:47

مانسہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2025ء)محبوب آئی ہسپتال گاندھیاں میں ہسپتال مالکان اور ڈاکٹرز کی نااہلی کی وجہ سے ہسپتال میں داخل مریضہ اور بچہ جاںبحق کروڑوں روپے ڈونیشن لینے والے اور انصاف صحت کارڈ پینل میں شامل ہسپتال مالکان نے غریب مریضہ سے تیس ہزار روپے بھی ہتھیا لئے ۔ ایس ایچ او لاری اڈا نے آپریشن تھیٹر کا دروازہ کھول کر دونوں نعشیں نکالیں مریضہ کے لواحقین کے مطابق ہسپتال انتظامیہ نے ہماری مریضہ کو داخل کیا اور کہا کہ نارمل ڈیلیوری کیس ھے اور ایک دو گھنٹے میں حل ھو جائے گا اور انصاف صحت کارڈ پر فری علاج کیا جائے گا لواحقین کے مطابق ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے جمعے کا دن گزار دیا گیا اور ہفتے کی صبح پھر یہی کہا کہ بس آدھا گھنٹہ جب ظہر تک مسئلہ حل نہ ھوا تو مریضہ کے لواحقین نے دوسرے ہسپتال لیے جانے کی پرمیشن مانگی لیکن ڈاکٹر جنید ڈاکٹر نعیم میڈم سعدیہ اور سٹاف سعیدہ نے اس بات کی یقین دھانی کرائی کہ آپکی مریضہ 20, 25 منٹ میں ٹھیک ہو جائے گی پھر آدھے گھنٹے کے بعد دوبارہ ڈاکٹر نعیم میڈم سعدیہ اور سعیدہ نے کھا کہ آپکی مریضہ کا آپریشن ھوگاجسکی فیس 30ہزار روپیہ جمع کروائیں جس پر لواحقین کی طرف سے 30ہزار روپے جمع کروایا گیا ۔

(جاری ہے)

لواحقین کے مطابق6 بجے مریضہ کو آپریشن تھیٹر میں لے کر گئے جو کہ آدھا گھنٹے کا کیس تھا 8.بجے تک ہمیں یہ ہی کہا گیا کہ مریضہ بہتر ھے جب ھم نے مریضہ کو دیکھنے کا مطالبہ کیا تو کہا گیا کہ آپریشن ابھی تک نہیں ہوا بس ھمارا وہ ڈاکٹر آرہا ھے یہ آرہا ھے فلان میڈم آرھی ھے بالاآخر ورثا نے لاری اڈہ تھانہ میں کال کی جس پر ایس ایچ او فیصل خلیل مع اپنی ٹیم کے آئے اور 11بجے پولیس نے دروازے کھلوائے تو ہماری مریضہ اور نومولود بچہ دونوں کی ڈیڈ باڈی ملی اس وقت موجود ڈاکٹر سعیدہ نے کہا کہ ھم کیا کر سکتے ہیں بندہ پیدا ھی مرنے کیلئے ھوا ھے پولیس نے موقع سے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ لیڈی ڈاکٹر اور ہسپتال انچارج اور دیگر موقع سے فرار ہوگئے ہیں لواحقین نے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور سپیکر بابر سلیم سواتی اور ڈی پی او مانسہرہ سے مطالبہ کہ ملزمان بااثر ہیں اور کئی سیاسی لوگ بھی ان کو سپورٹ کررہے ہیں اس لئے اس مافیہ کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے لواحقین کا کہنا ہے کہ ہمیں انصاف دیا جائے ۔

ان کا کہنا تھا کہ صحت انصاف کارڈ پر داخلہ کروانے پر 30ہزار جمع کروانے کا کہا گیا تیس ہزار لے کر بھی مریضہ کو مار دیا گیا۔۔۔جبکہ ہسپتال مالکان اب پریشر ڈال رہے ہیں اس لئے ہمیں انصاف دیا جائے ۔