زندگی کے 38 قیمتی سال بھارتی جیلوں میں گزار نے والے کشمیری رہنما شبیراحمد شاہ کی بیٹی کی عالمی ضمیر جھنجھوڑنے کے لئے جذباتی اپیل

منگل 24 جون 2025 22:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں جیل میں نظر بندعلیل کشمیری رہنما شبیراحمد شاہ کی بیٹی سحر نے سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیومیں اپنے والد کی صحت کی تشویشناک صورتحال ا ور نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لئے ایک جذباتی اپیل کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ویڈیو میں سحرکہہ رہی ہیں کہ ان کی اپیل سیاسی نہیں، ملک دشمنی نہیں اور کسی ادارے یا حکومت کے خلاف نہیں ہے۔ یہ صرف میرے والد کی زندگی، ان کی صحت اور باعزت سلوک کے حق کے بارے میں ہے۔ وہ سوال کررہی ہیں کیا تمہارا ضمیر زندہ ہے؟کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے بغیر کسی سزا کے جھوٹے الزامات پر اپنی زندگی کے 38 قیمتی سال بھارتی جیلوں میں گزارے ہیں۔

(جاری ہے)

سحر کے مطابق اس کے والد شدید بیمار ہیں،انہیں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے اور کئی سرجریوں کا مشورہ دیا گیا ہے۔اس کے باوجود انہیں مناسب طبی دیکھ بھال، طبی ریکارڈ تک رسائی اور یہاں تک کہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ رابطے کے بنیادی حق سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔ وہ کہہ رہی ہیں کہ دو سالوں میں ایک بھی فون کال کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں اس حق سے بھی محروم رکھاگیا ہے۔

وہ اپنے خاندان پرپڑنے والے گہرے جذباتی اثرات کو بیان کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ ہمیں ان کے خاندان کو ان سے دور رکھا گیا ہے۔ میں نے انہیں خاموشی سے سائونڈ پروف دیواروں اور لوہے کی سلاخوں کے پیچھے اور ٹوٹے ہوئے مائکروفون کے ساتھ دیکھا ہے۔ ہم انہیں چھو بھی نہیں سکتے۔نوجوان بیٹی جذبات سے کانپتی ہوئی آواز میں بتارہی ہیں کہ ماضی میں آواز اٹھانے پر کس طرح ان کی والدہ اور بہن کو تکلیف پہنچائی گئی ،لیکن کوئی کب تک اپنے والد کو یوں دیکھ کر خاموش رہ سکتا ہے؟ سحر اپنے پیغام میں کہہ رہی ہیں کہ یہ ایک بیٹی کی انسانی ہمدردی، انصاف اور بنیادی انسانیت کے لیے التجا ہے۔

اگر انصاف کوئی چیز ہے، تو اسے ابھی ہونے دیں نہ کہ اس وقت جب بہت دیر ہو چکی ہو کیونکہ اگر خاموشی دوبارہ جیت گئی ،یاد رکھیں: آپ کو بتایا گیا تھا، آپ جانتے تھے اور آپ نے آنکھیں بند کر لیں۔