حکومت تنخواہ دار طبقے کی سلیب کو 6لاکھ کی بجائے 12لاکھ کرے ‘ لاہور ٹیکس بار

ٹیکس ہدف کو پورا کرنے کے لیے برائوڈننگ آف ٹیکس بیس پر فوکس کیا جائے ‘ طارق محمود میو

بدھ 25 جون 2025 13:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2025ء) لاہور ٹیکس بار کے سینئر ممبر و سابق چیئرمین سیلز ٹیکس ریفنڈز کمیٹی لاہور ٹیکس بار طارق محمود میونے کہا ہے کہ حکومت تنخواہ دار طبقے کی سلیب کو 6لاکھ کی بجائے 12لاکھ کرے تاکہ سیلری پرسن اپنے گھر کے اخراجات پورے کر سکے ،حکومت ٹیکس ہدف کو پورا کرنے کے لیے برائوڈننگ آف ٹیکس بیس پر فوکس کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی ٹی بی کے موضوع پر مبنی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرفرمان عرفان خاں،ارشد قصوری ،آس محمد،محمد ندیم،فرحان خاں،ریاض عرف راجو،محمد قاسم تھانیدار ،عبدالحق بکرم خاں،محمد عارف،محمد دلاور دیگر موجود تھے ۔ طارق محمود میو نے کہا کہ موجودہ حالات میں دو وقت کی روٹی مشکل کام ہے ،حکومت ٹیکس ٹارگٹس کو پورا کرنے کے لیے برائوڈننگ آف ٹیکس بیس پر فوکس کرے جس کے بغیر ملک چلانا اور موجودہ اہداف پورے کرنا نہ ممکن ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ ٹیکس پیئر میں اب سکت نہیں کہ وہ ٹیکسز کا بوجھ برداشت کر سکیں اور ریفنڈز بروقت نہ ملنے اور ٹیکسز بڑھنے سے 40فیصد لارج سکیل مینوفیکچرنگ بند پڑی ہے جسکی وجہ سے لاکھوں افراد بے روزگار اور چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں ،تنخواہ دار طبقے کی سفید پوشی بچانے کا واحد حل ہے کہ ٹیکس سلیب کو 12لاکھ کیا جائے ،12 لاکھ سے اوپر آمدن والے پر ون فیصد لیا جائے اور نئے ٹیکس پیئر لائے بغیر ٹیکس آمدن بڑھانا مشکل سے مشکل یوتا جائے گا جس کا تجربہ ایف بی آر امسال کرچکا ہے ۔