ریاست کیخلاف مسلح کارروائی یا تشدد بغاوت سمجھی جائے گی، اسلامی نظریاتی کونسل

کسی فرد کو یہ اختیار نہیں کہ وہ حکومتی،سکیورٹی فورسز سمیت کسی فرد کو کافر قرار دے، محرم الحرام بارے ضابطہ اخلاق جاری

جمعہ 27 جون 2025 02:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2025ء)اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف مسلح کارروائی یا تشدد بغاوت سمجھی جائے گی۔محرم الحرام میں امن عامہ کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل نے ضابطہ اخلاق جاری کردیا، جس پر تمام مسالک کے علما کے دستخط بھی موجود ہیں۔ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ تمام شہریوں پر فرض ہے کہ آئین کی بالادستی تسلیم کریں۔

(جاری ہے)

ریاست کے خلاف مسلح کارروائی اور تشدد کو بغاوت سمجھا جائے گا۔اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق کسی فرد کو یہ اختیار نہیں کہ وہ حکومتی،سکیورٹی فورسز سمیت کسی فرد کو کافر قرار دے۔ متفقہ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ لسانی تعصب،فرقہ واریت کی تحریکوں کا حصہ بنے سے گریز کیا جائے۔ضابطہ اخلاق اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ انتہا پسندی،فرقہ واریت اور تشدد کو فروغ دینے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :