سانحہ سوات پر 4 افسران معطل، دریا کنارے تمام ہوٹلز و تفریحی سرگرمیاں بند، دفعہ 144 نافذ کردی گئی

ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں اور مقامی افراد کو ریور بیڈز میں جانے سے روکنے کے لیے بھرپورآگاہی مہم بھی شروع کردی

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 28 جون 2025 12:15

سانحہ سوات پر 4 افسران معطل، دریا کنارے تمام ہوٹلز و تفریحی سرگرمیاں ..
سوات ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جون 2025ء ) سانحہ سوات پر 4 افسران کو معطل کرتے ہوئے دریا کنارے تمام ہوٹلز و تفریحی سرگرمیاں بند کردی گئیں اور دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ حکومت نے واقعے کے بعد غفلت کے مرتکب چار سرکاری افسران کو معطل کر دیا اور کہا ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں اور غفلت ثابت ہونے پر مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔

بتایا گیا ہے کہ مون سون بارشوں کے دوران سیلابی ریلے میں سیاحوں کے بہہ جانے کے واقعے کے بعد دریائے سوات کے اطراف تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور تجارتی سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ کرلیا، صوبہ بھر میں دریاؤں اور ندی نالوں میں تفریحی سرگرمیوں پر پہلے ہی دفعہ 144 نافذ کی جا چکی ہے، ضلعی اور مقامی انتظامیہ نے سیاحوں اور مقامی افراد کو ریور بیڈز میں جانے سے روکنے کے لیے بھرپورآگاہی مہم بھی شروع کردی۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ ذرائع ابلاغ، سوشل میڈیا اور پبلک اعلانات کے ذریعے عوام کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالیں اور مون سون کے دوران دریاؤں سے دور رہیں، اس کے علاوہ انتظامیہ نے ایک بار پھر سیاحوں اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہدایات پرسختی سے عمل کریں اورکسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کو سنجیدگی سے لیں۔

بتایا جارہا ہے کہ سوات انتظامیہ نے واقعے کے بعد رات گئے کارروائی کرتے ہوئے اس ہوٹل کو بھی سیل کر دیا جہاں متاثرہ سیاحوں نے ناشتہ کرنے کے بعد اس ہوٹل کے سامنے دریا کا رخ کیا، تاہم انتظامیہ کی کارروائی کے خلاف ہوٹل انتظامیہ اور شہریوں نے مزاحمت کی جس پر علاقے میں شدید احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے کہا کہ انتظامیہ کو حادثے سے قبل بارہا اطلاع دی گئی تھی مگر کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا اب اپنی ناکامی چھپانے کے لیے کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔