Live Updates

جلالپور پیر والا اور علی پور میں امدادی کشتیاں الٹنے سے 3 بچے جاں بحق، 9 افراد لاپتہ

موہانہ سندیلہ میں کشتی الٹنے کے واقعے کے بعد 18 افراد کو زندہ نکال لیا گیا، علی پور میں ایک شخص نے کشتی میں لٹکنے کی کوشش کی جس سے کشتی توازن کھو بیٹھی اور الٹ گئی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 11 ستمبر 2025 11:20

جلالپور پیر والا اور علی پور میں امدادی کشتیاں الٹنے سے 3 بچے جاں بحق، ..
ملتان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 ستمبر2025ء ) صوبہ پنجاب میں جاری سیلاب سے تباہی کا سلسلہ جاری ہے جہاں سیلاب متاثرین کی کشتیاں الٹ گئی ہیں جس سے کم از کم 3 افراد جاں بحق اور 9 لاپتہ ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتیاں الٹنے کے افسوسناک واقعات خان بیلہ اور موہانہ سندیلہ میں پیش آئے ہیں جہاں موہانہ سندیلہ میں کشتی الٹنے سے چار سالہ بچہ جاں بحق ہوا، 18 افراد کو زندہ نکال لیا گیا اور 9 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن ہو رہا ہے، جب کہ خان بیلہ میں سیلاب متاثرین کی الٹنے والی کشتی میں 20 افراد سوار تھے جن میں سے 2 ماہ کا بچہ ڈوب کر جاں بحق ہو ا۔

بتایا گیا ہے کہ علی پور کے علاقے لتی ماڑی میں بھی سیلاب متاثرین کی کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا وہاں کشتی میں 10 سے زائد افراد سوار تھے کہ ایک شخص نے کشتی میں لٹکنے کی کوشش کی جس سے کشتی توازن کھو بیٹھی اور الٹ گئی اور تمام افراد کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا، بہاولنگر کی بستی کلر والی کے مقام پر دریائے ستلج میں 12 سالہ بچہ ڈوب کر جاں بحق ہوگیا، ترنڈہ محمد پناہ کے علاقے نور والا میں کشتی حادثہ میں جاں بحق افراد کی تعداد مزید 2 لاشیں ملنے کے بعد 8 ہو گئی، ڈوبنے والے ایک شخص کی تلاش تاحال جاری ہے، جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے، 4 خواتین اور ایک مرد شامل ہے۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ ملتان کے قریب جلال پور شہر کو بچانے کے لیے اوچ شریف روڈ پر شگاف ڈال دیا گیا، جلال پور شہر کو بچانے کے لیے بنائے گئے عارضی بند پر پانی کا دباؤ کم نہیں ہو رہا تھاجس کی وجہ سے شگاف ڈالا گیا، ادھر رحیم یارخان کی تحصیل لیاقت پور نوروالا میں سیلاب نے تباہی مچا دی جہاں ہنگامی بنیادوں پر مکینوں کا انخلا ء کرنا پڑا، اس دوران علاقے میں ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

بتایا جارہا ہے کہ چدریائے ناب میں ہیڈ پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے اور یہاں پانی کی سطح میں ایک بار پھر اضافہ ہو رہا ہے، دریائے چناب میں ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی سطح چھ لاکھ 68 ہزار کیوسک سے زیادہ ہے جو سمکہ چاچڑاں کی جانب بڑھ رہا ہے، اس مقام پر گزشتہ تین روز سے پانی کے اخراج میں کمی آ رہی تھی مگر گزشتہ رات سے پانی کی سطح پھر سے بلند ہورہی ہے،چناب میں تریموں بیراج میں گزشتہ تین روز کے دوران پانی کے اخراج میں کمی واقع ہوئی ہے، اس وقت تازہ ترین صورتحال میں ہیڈ پنجند کی جانب ایک لاکھ 88 ہزار کیوسک سے کُچھ زیادہ کا ایک ریلا سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے، تاہم دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اب بھی اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے۔

Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات