
غزہ میں امدادی مراکز پر حملوں سے دو ماہ کے دوران 583 فلسطینی شہید
اسرائیلی فوج کی طرف سے امدادی مراکز پر جمع ہونے والے غزہ کے مکینوں پر حملے روزانہ کی بنیا د پر ہو رہے ہیں،رپورٹ
پیر 30 جون 2025 14:55
(جاری ہے)
اسرائیل اور امریکا کی حمایت یافتہ امدادی تنظیم جی ایچ ایف کی امدادی کارروائیوں شروع ہونے کے بعد پہلے آٹھ دنوں میں تنظیم کے مراکز پر جمع ہونے والیافراد پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 100 سے زائد افراد مارے گئے۔
یہ تنظیم غزہ میں خوراک کا واحد ذریعہ ہے کیونکہ اسرائیل دوسرے گروپوں کے ذریعہ سامان کی فراہمی پر سخت پابندیاں لگا رہا ہے۔اس صورتحال میں جب غزہ میں غذائی اشیا کی سخت قلت ہے ،بھوک کے ہاتھو مجبور ہونے کے باوجو د بہت سے لوگ جی ایچ ایف کے مراکز سے دور رہنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ وہاں امداد کے متلاشیوں پر جاری اور جان بوجھ کر فائرنگ کی وجہ سے ان کے جانے میں خطرہ ہے لیکن دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے کہ کھانا نہ ملنے کا مطلب یہ ہے کہ بچے بھوکے سونے جا رہے ہیں یا وہ بھوک سے بھی مر سکتے ہیں۔اقوام متحدہ کے زیرقیادت سابقہ ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کے زیر انتظام غزہ میں تقریبا 400 مراکز پر غذائی امداد تقسیم کی جاتی تھی لیکن امریکی کمپنی کے لیے کام کرنے والے مسلح نجی سکیورٹی کنٹریکٹرز کے زیر نگرانی جی ایچ ایف نے صرف چار مراکز قائم کئے ہیں جن میں سے تین جنوب میں اور ایک وسطی غزہ میں ہے اور شمالی غزہ میں کوئی امدادی مرکز نہیں جہاں حالات انتہائی سنگین ہیں ۔یہ مراکز بے قاعدگی سے کام کرتے ہیں اور کبھی کبھی صرف ایک گھنٹے کے لئے کھلتے ہیں اور بعض اوقات صرف چند منٹ کے لئے کھلتیہیں جبکہ ان تک رسائی بھی خطرناک ہے۔ فلسطینیوں کو بعض اوقات فعال جنگی علاقوں سے کئی کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہے، بائیو میٹرک چوکیوں پر جانا پڑتا ہے اور بھاری سامان اپنے اہل خانہ کے پاس لے جانا پڑتا ہے۔اس نظام میں بوڑھوں ، زخمیوں اور معذوروں جیسے سب سے زیادہ کمزور افراد کو شامل نہیں کیا گیا ۔ان مراکز میں ڈبوں میں بند خوراک فراہم کی جاتی ہے جو بمشکل انسانی غذائی ضروریات پوری کرتی ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام نے 2,100 کیلوریز فی شخص فی دن غذائی امداد تجویز کر رکھی ہے لیکن اسرائیلی حکام نے امداد کی حدکم کر کے 1,600 کیلیوریز کردی ہے مزید یہ کہ اس امداد میں پانی، دوائی، کمبل یا ایندھن نہیں ہوتا ۔ اسرائیلی اخبارہارٹز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کو کہا گیا کہ وہ فلسطینیوں کے ایسے ہجوم پر گولیاں برسائیں اوران کے خلاف غیر ضروری مہلک طاقت کا استعمال کریں جن سے بظاہر کوئی خطرہ نہیں ۔اسرائیلی فوجیوں نے بتایا کہ انہوں نے نہتے فلسطینیوں پر ٹینکوں پر نصب مشین گنوں سے فائرنگ کی اور ان پر ہنڈ گرینیڈ بھی پھینکے۔غذائی امداد کے مراکز پر جمع فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والوں میں نصف سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے ۔انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (آئی پی سی)کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق غزہ کی آبادی کا 93 فیصد کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہیاور اسرائیلی ناکہ بندی کے نتیجے میں ممکنہ طور پر غزہ میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا امکان ہے کیونکہ لوگوں کی بقا کے لئیدرکار ضروری اشیا ختم ہو رہی ہیں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
حماس نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کیلئے رضامندی ظاہر کر دی
-
ٹرمپ کی پالیسیز سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے، نوبل حکام کا انتباہ
-
معاہدہ نہ ہوا تو ایسی قیامت برپا ہو گی جو دنیا نے کبھی نہیں دیکھی ہو گی
-
جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں، ایران
-
ایلون مسک کی دولت 500 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی
-
شام کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،ترک صدر
-
امریکا میں شٹ ڈائون سے ہلچل، ناسا کے 15 ہزارملازم فارغ
-
’’ہم راہول گاندھی کے سینے میں گولی ماریں گے‘‘ بی جے پی ترجمان کی لائیو ٹی وی شو کے دوران دھمکی
-
میگھن مارکل کے والد فلپائن میں زلزلے کے دوران عمارت میں پھنس گئے
-
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ
-
امریکی شٹ ڈاؤن کے باعث ناسا بند
-
قطر پر کیا جانے والا حملہ امریکا پر حملہ تصور ہوگا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.