yمظاہرین نے عدالت کے مرکزی داخلی دروازے کے سامنے دھرنا دے دیا

ں*مظاہرین نے اپنے پیاروں کی جلدبازیابی کے لیے عدالت سے ایکشن لینے کامطالبہ بھی کیا

پیر 30 جون 2025 18:05

5 اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جون2025ء)اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہرلاپتہ افراد کے لواحقین نے پیر کے روز احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین نے عدالت کے مرکزی داخلی دروازے کے سامنے دھرنا دے دیا۔ اس دوران عدالت عالیہ کی سیکیورٹی کومزیدبڑھادیاگیاتھا۔مظاہرین نے اپنے پیاروں کی جلدبازیابی کے لیے عدالت سے ایکشن لینے کامطالبہ بھی کیا۔

مظاہرین کی قیادت معروف وکلا ایمان مزاری ایڈووکیٹ، ہادی چٹھہ اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن آمنہ مسعود جنجوعہ کر رہے تھے۔احتجاج کے دوران مظاہرین نے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔ انہوں نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’انصاف دو، لاپتہ افراد کو بازیاب کرو‘‘ جیسے مطالبات درج تھے۔

(جاری ہے)

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پیاروں کی عدم موجودگی میں شدید اذیت سے گزر رہے ہیں اور صرف انصاف چاہتے ہیں۔

ان کا مطالبہ تھا کہ ریاست اپنی ذمہ داری ادا کرے اور لاپتہ افراد کو فوری طور پر عدالتوں کے سامنے پیش کرے۔صورتحال کے پیش نظر اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف سیکیورٹی بڑھا دی گئی، اور پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جا سکے۔مظاہرین پرامن انداز میں اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔مظاہرین نے کافی دیرتک دھرناجاری رکھا۔