مودی راج میں بھارت سرمایہ داروں کے لیے غیر محفوظ ملک بن گیا،معاشی ترقی کے دعوے صرف نعروں تک محدود

منگل 1 جولائی 2025 22:32

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2025ء) ہنلی پرائیویٹ ویلتھ مائیگریشن رپورٹ 2025 نے مودی سرکار کے معاشی ماڈل کی حقیقت بے نقاب کر دی۔ رپورٹ کے مطابق مودی راج میں بھارت سرمایہ دار طبقے کے لیے غیر محفوظ بن چکا ہے اور معاشی ترقی کے دعوے صرف نعروں تک محدود ہیں۔ہنلی رپورٹ کے مطابق 2025 میں بھارت سے تقریباً 3,500 ہائی نیٹ ورتھ افراد ملک چھوڑنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

برین ڈرین کے اس بڑے رجحان کو مودی حکومت کی ناکام اقتصادی پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت قرار دیا گیا ہے۔رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ سرمایہ دار طبقے کی نقل مکانی نہ صرف مالی نقصان ہے بلکہ یہ بھارت کی انٹرپرینیور صلاحیتوں اور قیادت کی ایک بڑی کمی کا آغاز ہے۔ مودی کے زیر قیادت بھارت کا ہنر مند طبقہ روز بروز کمزور ہوتا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

ہنلی رپورٹ نے نشاندہی کی ہے کہ مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسیوں کو ترقی پر ترجیح دینے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بھارت میں سیاسی عدم استحکام، سماجی انتشار اور عوام کا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے۔

اشرافیہ کی جانب سے 26 ارب ڈالرز کے ساتھ ملک سے باہر منتقلی کی تیاری کی جا رہی ہے، جبکہ برطانیہ، امریکہ اور متحدہ عرب امارات ان کی پسندیدہ منزلیں بن چکی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کی اقتصادی ترقی کے باوجود اشرافیہ کا ملک چھوڑنا معاشی پالیسیوں پر گہرے عدم اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ حالیہ برسوں میں کارپوریٹ ٹیکس، ریگولیٹری دباؤ اور سیاسی بے یقینی نے سرمایہ دار طبقے کو مایوس کیا ہے۔

رپورٹ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ بھارت کی چمکتی معیشت صرف میڈیا کی زینت ہے، جبکہ زمینی حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔ اس کے برعکس پاکستان، معاشی مشکلات کے باوجود، سرمایہ کاروں کا اعتماد برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔مودی حکومت کے بلند و بانگ ترقی کے دعوے جھوٹ ثابت ہو رہے ہیں، جبکہ ملک کے ارب پتی افراد مستقبل کے لیے مغرب کا رخ کرتے نظر آ رہے ہیں