ڈپٹی کمشنر عمران علی کا امام بارگاہ ماناوالا اور امام بارگاہ کفن واڑہ علی نگر کا دورہ

امام بارگاہوں کے اطراف صفائی ستھرائی، سٹریٹ لائٹس، ٹریفک اور پارکنگ کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے‘ہدایت

منگل 1 جولائی 2025 23:15

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2025ء) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی خصوصی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر عمران علی نے امام بارگاہ مانا والا اور کفن واڑہ علی نگر کا دورہ کیا، سکیورٹی، صفائی ستھرائی سمیت دیگر انتظامات کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ڈی پی او قصور محمد عیسیٰ خان، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل سلمون ایوب، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ و دیگر متعلقہ افسران بھی ہمراہ تھے۔

امام بارگاہ کے متولی اور منتظم سے درپیش مسائل بارے تفصیلی دریافت کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ تمام امام بارگاہوں کے اطراف صفائی ستھرائی، سٹریٹ لائٹس، ٹریفک اور پارکنگ کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے اور عزاداران حسین علیہ اسلام کیلئے ہر قسم کی آسانی پیدا کی جائے تاکہ وہ جلوسوں میں انکو کسی دشواری کا سامنا نا کرنا پڑے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عزاداران کیلئے فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے اور ٹریفک کے باعث پیدا ہونے والی مشکلات کو بھی دور کیا جائے۔ ڈپٹی کمشنر عمران علی نے مزید کہاکہ محرم الحرام کے دوران تمام انتظامات کووزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات کے مطابق معیاری اور قابل تعریف بنایا جائے گا۔ امام بارگاہوں اور جلوسوں کے روٹس پر صفائی، بجلی، پانی اور دیگر ضروری سہولیات کا بندوبست کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تحصیلوں میں اسسٹنٹ کمشنرز کو اپنی تحصیلوں میں اسی طرز پے تمام انتظامات کی نگرانی کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔انتظامیہ کی طرف سے منتظمین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی تاکہ عاشورہ کے جلوس اور مجالس بغیر کسی رکاوٹ کے منعقد ہو سکیں۔ امام بارگاہوں پر 4/4 سی سی ٹی وی کیمرے جبکہ روٹس کیمختلف پوائنٹس پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جارہے ہیں۔

عشرہ محرم الحرام کے دوران ڈرون کیمرے کے استعمال پر بھی پابندی ہوگی۔خلاف ورزری پر فوری گرفتاری کی جائے گی۔ سکیورٹی کے تمام امور کو مانیٹر کرنے کیلئے کنٹرول روم قائم کردیا گیا جبکہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد شیئر کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کیلئے سوشل میڈیا مانیٹرنگ سیل بھی قائم کردیا گیا ہے۔ عوام الناس سوشل میڈیا پر مذہبی انتشار کا موجب بننے والے مواد کو ہرگز شیئر نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عزاداری کے کسی نئے پروگرام کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی جلوس کیلئے کسی نئے روٹ کی اجازت دی جائے گی۔ اشتعال انگیز تقاریر، اسلحہ کی نمائش، وال چاکنگ اور لائوڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔